وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کی زیرصدارت وزارت خارجہ میں اہم اجلاس ہوا جس میں او آئی سی وزرائے خارجہ کونسل کے اڑتالیسویں اجلاس کے انتظامات اور تیاریوں کا جائزہ لیا گیا۔وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی زیر صدارت او آئی سی وزرائے خارجہ کونسل کے اڑتالیسویں اجلاس کے انتظامات کے حوالے سے اہم اجلاس کا انعقاد کیا گیا۔ اسپیشل سیکرٹری خارجہ رضا بشیر تارڑ، ترجمان وزارت خارجہ، عاصم افتخار سمیت وزارتِ خارجہ کے سینئر افسران کی اجلاس میں شرکت ہوئی۔شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے 19 دسمبر کو افغانستان کی صورتحال کے حوالے سے پاکستان نے او آئی سی وزرائے خارجہ کونسل کے غیر معمولی اجلاس کی میزبانی کی۔ اس اجلاس کی کامیابی میں ہمارے تمام اداروں نے گرانقدر کردار ادا کیا۔ او آئی سی وزرائے خارجہ کونسل کے اڑتالیسویں اجلاس کے باعث پاکستان ایک دفعہ پھر عالمی سطح پر توجہ کا مرکز بننے جا رہا ہے۔ او آئی سی وزرائے خارجہ کونسل کا اڑتالیسواں اجلاس 22/23 مارچ 2022 کو انشا اللہ پاکستان کی میزبانی میں اسلام آباد میں منعقد ہو گا۔وزیر خارجہ کو او آئی سی وزرائے خارجہ کونسل کے اڑتالیسویں اجلاس کے انتظامات اور تیاریوں کے حوالے سے مفصل بریفنگ دی گئی۔ وزیر خارجہ نے او آئی سی وزرائے خارجہ کونسل کے اڑتالیسویں اجلاس کے انتظامات اور تیاریوں کا جائزہ لیا،علاوہ ازیں واٹر ڈپلومیسی کے بارے میں ورکنگ گروپ کے پہلے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے علاقائی، جغرافیائی، سیاسی، معاشی اور ماحولیاتی محرکات کو مدنظر رکھتے ہوئے پانی سے متعلق چیلنجوں سے نمٹنے کیلئے موثر اقدامات کرنے پرزور دیا ۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان شدید آبی قلت کے شکار ملکوں میں شامل ہے، انہوں نے کہا کہ زرعی ملک ہونے کے ناطے پانی کے وسائل کی دستیابی زرعی معیشت کیلئے نہایت اہمیت کی حامل ہے.