لاہور (کامرس رپورٹر) پاکستان ٹیکس بار ایسوسی ایشن نے کہاہے کہ قومی اداروں کے حصص کسی دوسرے ملک کودینے کے مجوزہ فیصلے کے حوالے سے قوم کو اعتماد میں لیا جانا چاہیے۔ صرف آئی ایم ایف سے قرض کے حصول کیلئے تگ و دو نہ کی جائے بلکہ مستقبل میں ملک کو اس چنگل سے نجات دلانے کیلئے بھی اقدامات اٹھائے جانے چاہئیں ، اگر اصلاحات کر کے مشاورت سے پیشرفت کی جائے گی تو 7470 ارب روپے کے ٹیکس ہدف وصولی کو د گنا کیا جا سکتا ہے ۔ ایسوسی ایشن کے صدر رانا منیر حسین اور جنرل سیکرٹری قمرالزمان چودھری نے کہا کہ حکومت ایسی سکیم لائے جس سے لوگ محفوظ کئے گئے ڈالرز اور سونا باہر لائیں جس سے ملک کی معیشت سہارا مل سکے۔ اس طرح کی سکیموں میں آنے والوں کو اعتماد دینے کیلئے مراعات اور سہولیات دی جائیں ۔ مختلف شعبوں کی نامور شخصیات جن کی بات سنی جاتی ہے۔ ان کے ذریعے اوورسیز پاکستانیوں کو راغب کیا جائے کہ وہ اپنا سرمایہ پاکستان میں لائیں اور ان کیلئے منافع کی شرح معمول سے زیادہ رکھی جائے ۔ حکومت کارپوریٹ اور صنعت کے شعبوں کو اعتماد میں لے۔ ملک کو درپیش مسائل سے آگاہ کیا جائے اور ان سے تعاون طلب کی جائے ۔ آئی ایم ایف کی کڑی شرائط کے پیش نظر صنعتکاروں سے اپیل کی جائے کہ وہ اپنے طور پر عوام کو ریلیف دیں ۔