لاہور (کامرس رپورٹر)فصلوں کے ٹیل اینڈ تک جدید نظامِ آبپاشی کی تنصیب یقینی بنائی جائے جس سے فصلوں کی ضروریات کے مطابق کاشتکاروں کو پانی میسر آسکے تاکہ ہماری زرعی پیداوار میں اضافہ ہو اور کاشتکاروں کی پیداواری لاگت میں کمی لائی جا سکے۔ان خیالات کا اظہارسیکرٹری زراعت پنجاب واصف خورشید نے اصلاح آبپاشی کی سول سیکرٹریٹ لاہور میں محکمانہ بریفنگ کی صدارت کے دوران کیا۔ ڈائریکٹر جنرل (اصلاح آبپاشی) ملک محمد اکرم نے سیکرٹری زراعت پنجاب کوبریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ اصلاح آبپاشی موجودہ مالی سال کے دوران7 جاری اور5 نئے ترقیاتی منصوبہ جات کے تحت100 غیر پختہ کھالہ جات کو پختہ بنانے،300 کھالہ جات کی لمبائی میں 50فیصد اضافہ،600لیزر لینڈ لیولرز کی سبسڈی پر فراہمی اور120فارم پر پانی ذخیرہ کرنے والے تالابوں کی تعمیر اور ان کیلئے 40سولر پمپنگ سسٹم کا کام مکمل کررہا ہے۔اس کے علاوہ 1500 ایکڑ پر ہائی ایفیشنسی نظام آبپاشی اور اْن کی چلانے کیلئے سولرسسٹم کی تنصیب کاکام بھی جاری ہے۔ اصلاح آبپاشی کی سرگرمیوں کے باعث سالانہ 6 ملین ایکڑ فٹ پانی کی بچت ہورہی ہے اور صوبہ پنجاب کے20 ملین ایکڑ کو براہ راست فائدہ حاصل ہوا ہے جس میں سے 10لاکھ ایکڑ سے زیادہ بنجر زمین کو آبپاش زمین میں تبدیل کیا گیا ہے۔اس میں سے 1لاکھ ایکڑ کو ہائی ویلیو ایگریکلچر میں تبدیل کیا گیا ہے۔اس موقع پر سیکرٹری زراعت پنجاب واصف خورشید نے شعبہ ہٰذا کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے کہا کہ زرعی ترقیاتی منصوبوں کے ثمرات کاشتکاروں تک پہنچنا ضروری ہیں۔اس مقصد کیلئے تمام ترقیاتی منصوبوں کے اہداف کو تکمیل مقررہ مدت میں یقینی بنائی جائے۔ انھوں نے مزید کہا کہ حکومت پنجاب کے کسان دوست منصوبوں کے ثمرات نہایت شفاف انداز میں کاشتکاروں کی دہلیز تک پہنچائے جائیں۔ زراعت کا مستقبل ہائی ویلیو ایگریکلچر خصوصاً تیلدار اجناس، سبزیوں اور پھلوں کی پیداوار سے منسلک ہے لہذا کاشتکاروں کو ہائی ویلیو ایگریکلچرکی کاشت کی ترغیب دیں تاکہ کاشتکار بھرپور منافع کما سکیں۔