لاہور(نامہ نگار) انسپکٹر جنرل پولیس پنجاب ڈاکٹر عثمان انور نے کہا ہے کہ انفارمیشن ٹیکنالوجی کے موثر استعمال سے روایتی پولیسنگ سے آئی ٹی بیسڈ پولیسنگ کا سفر تیزی سے جاری ہے اور جرائم کے قلع قمع کیساتھ ساتھ شہریوں کو خدمات کی فراہمی میں ماڈرن پریکٹس اور طریقہ کار کو فروغ دیا جارہا ہے۔ آئی جی پنجاب نے کہاکہ دہشت گردی کی حالیہ لہر کے پیش نظرصوبہ بھر میں سرچ، سویپ، کومبنگ و انٹیلی جنس بیسڈ آپریشنز میں تیزی لائی گئی ہے اور سماج دشمن و شرپسند عناصر اور انکے سہولت کاروں کے قلع قمع کا عمل جاری ہے۔ صوبے کے تمام اضلاع میں پولیس خدمت مراکز اور ڈسٹر کٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتالوں میں پولیس خدمت کاؤنٹرز سینکڑوں شہریوں کو روزانہ کی بنیاد پر سہولیات فراہم کر رہے ہیں۔ شہریوں کے مسائل کے بلا تاخیر ازالے کیلئے 1787 کمپلینٹ مینجمنٹ سسٹم کو مزید فعال کیا گیا ہے اورسینئر افسران کیساتھ ساتھ میں خود روزانہ کی بنیاد پر شہریوں کی کالز سن رہا ہوں۔ عدم اندراج ِمقدمہ یا ناقص تفتیش کی درخواستوں پر ڈی ایس پیز کو شوکاز نوٹسز دئیے جارہے ہیں جبکہ ایس ایچ اوز سمیت دیگر ذمہ داران کو معطل کرکے محکمانہ کاروائی کی جارہی ہے۔ شفاف اورغیر جانبدار احتساب میری پالیسی کا بنیادی جزو ہے اسی لئے کرپشن، اختیارات کے تجاوز اور نان پروفیشنلزم پر زیروٹالرینس کے تحت اقدامات میں تیزی لائی گئی ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے سنٹرل پولیس آفس کے مطالعاتی دورے پر آئے بتیسویں سینئر مینجمنٹ کورس میں شامل افسران سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔سنٹرل پولیس آفس میں 1787کمپلینٹ مینجمنٹ سنٹر کے دورے میں شہریوں کی شکایات سننے کے بعد ان کے حل کیلئے احکامات دیتے ہوئے کہا کہشہریوں کی شکایات کے بلا تاخیرازالے کیلئے صوبے کے تمام سرکل افسران کو بروقت اقدامات کا ٹاسک سونپا ہے اورسرکل افسران کو تنبیہ کرتے ہوئے کہاکہ جن افسران نے شہریوں کی شکایات کے حل میں دانستہ طور پر غیر ذمہ داری کا مظاہرہ کیا انہیں نہ صرف فیلڈ پوسٹنگ سے ہٹا دیا جائیگا بلکہ محکمانہ و قانونی کاروائی بھی عمل میں لائی جائیگی۔آئی جی پنجاب نے ایف آئی آر کے اندراج میں تاخیر پر ایس ڈی پی او، صدر مظفر گڑھ کو وارننگ دیتے ہوئے کہاکہ وہ نہ صرف فوری ایف آئی آر کی کاپی خود شہری کے گھر پہنچائیں بلکہ چوری شدہ سامان کی ریکوری جلد از جلد کروا کر متاثرہ شہری کا مسئلہ حل کروائیں۔ ایف آئی آرکے اندراج بالخصوص ڈکیتی، چوری اور راہزنی کے مقدمات کے اندراج میں تاخیر پر نہ صرف متعلقہ سرکل آفیسرکے خلاف کاروائی کی جائیگی بلکہ وہ ایف آئی آر کی کاپی خود شہری کے گھر پہنچانے کا پابند ہوگا۔ شہریوں کی سنگین نوعیت کی شکایات 1787کمپلینٹ سنٹر میں روزانہ کی بنیاد پر میں خود اور ڈی آئی جی آئی اے بی سنیں گے۔
جبکہ ڈی آئی جی آئی اے بی ان شکایات کے فالو اپ کیلئے آر پی اوز اور ڈی پی اوز سے مسلسل رابطے میں رہیں گے جب تک شہری کا مسئلہ حل نہ ہو جائے۔