اسلام آباد (خصوصی رپورٹر)سپریم کورٹ نے جہلم میں ٹیکسٹائل انڈسٹری کیلئے ایکوائیر کی گئی زمین کو نیلام کرنے سے روک دیا سپریم کورٹ میں جہلم میں ٹیکسٹائل انڈسٹری کیلئے حاصل کی گئی زمین سے متعلق کیس کی سماعت چیف جسٹس پاکستان عمر عطا بندیال کی سربرا ہی میں قائم تین رکنی بینچ نے کی دوران سماعت درخواست گزار کے وکیل حسن علی نے عدالت میں موقف اختیار کیا کہ جہلم میں ٹیکسٹائل مل کے لیے شہریوں سے زبردستی لی گئی اب ہماری زمین 1952 میں زبردستی لی گئی اور اب پلاٹس بنا کر فروخت کی جارہی ہے۔زمین ٹیکسٹائل مل کے لیے لی گئی لیکن مل کے لیے استعمال کیے بغیر اب نیلامی کے ذریعے فروخت کی جارہی ہے، لینڈ ایکوزیشن میں واضح ہے کہ زمین جس مقصد کے لیے لی گئی اسی کے لیے استعمال ہوسکتی ہے، جس کے بعد سپریم کورٹ نے پنجاب حکومت کو جہلم میں قیمتی زمین کی فروخت سے روکتے ہوئے پنجاب حکومت سے جواب طلب کرلیا جس کے بعد کیس کی مزید سماعت غیر معینہ مدت کیلئے ملتوی کردی گئی۔
روک دیا