ا افغان خواتین پر پابندیاں مذہبی نہیںپشتون ثقافت کا نقطہ نظر ہے ، منیر اکرم


سلا م آبا د (خصوصی نامہ نگار)افغانستان میں موجودہ انسانی بحران کے موضوع پر اقوام متحدہ او سی ایچ اے کے زیر اہتمام بریفنگ کا انعقاد کیا گیا ۔تفصیلا ت کے مطا بق اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب سفیر منیر اکرم کا اقوام متحدہ کی بریفنگ برائے افغانستان میں موجودہ انسانی بحران پر خطاب کر تے ہوئے کہا کہ خواتین پر جو پابندیاں افغان عبوری حکومت کی طرف سے لگائی گئی ہیں، وہ مذہبی نقطہ نظر سے نہیں بلکہ،  پشتون ثقافت کے ایک مخصوص ثقافتی نقطہ نظر سے جس میں خواتین کو گھر میں رکھنا ضروری ہے سے مطابقت رکھتی ہیں ۔ افغانستان کی ایک منفرد ثقافتی حقیقت ہے، جو  سینکڑوں سالوں سے تبدیل نہیں ہوئی ہے۔ تو ایک مکمل تبدیلی کی توقع اس شرط ہر کہ افغان عوام کو بین الاقوامی معیارات پر عمل نہ کرنے کی صورت میں امداد روک دی جائے گی، میرے خیال میں حقیقت کے مخالف ہے۔ہم نے پچھلے سال کے دوران دیکھا ہے کہ  عام  سفارتی مشق نے نتائج نہیں دیے ہیں اور اس لیے ہمیں ایک مختلف حکمت عملی کی ضرورت ہے۔ پاکستان اور خطے کے اسلامی ممالک اس مقصد کے لیے کام کر رہے ہیں۔طالبان کے موقف سے اختلاف کے باوجود ہم نے بات چیت کا سلسلہ جاری رکھا ہے ۔  
منیر اکرم

ای پیپر دی نیشن