پشاور دھماکہ، یورپ میں ایسا واقعہ ہو تو صدر، وزیراعظم مستعفی ہو جاتے: سراج الحق 


لاہور (خصوصی نامہ نگار) امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے پشاور مسجد دھماکہ کے بعد وہ تمام لوگ اپنی نااہلی اور ناکامی کا اعتراف کریں جو اس وقت کسی نہ کسی صورت میں ملک کو لیڈ کر رہے ہیں۔ صوبائی دارلحکومت کے انتہائی حساس علاقہ، گورنر، وزیراعلیٰ، کورکمانڈر، آئی جی ہائوسز کے درمیان میں اگر اللہ کا گھر محفوظ نہیں تو ملک میں اور کونسی جگہ محفوظ ہو سکتی ہے؟۔ یورپ میں اس طرح کا واقعہ ہو جاتا تو صدر، وزیراعظم تک مستعفی ہو جاتے، یہاں کوئی ذمہ داری قبول کر رہا ہے نہ استعفیٰ دے رہا ہے۔ اس وقت ایک جماعت کا صدر ہے، دوسری کا وزیراعظم اور وزیر داخلہ اور تیسری کا وزیر خارجہ ہے، سب ڈھٹائی پر قائم ہیں۔ صرف آئی جی کی جانب سے نااہلی کا اعتراف حل نہیں، وفاقی و صوبائی حکومتیں اعتراف جرم کریں، عوام ان کے درمیان سینڈوچ بن گئے ہیں۔ معصوم لوگوں کے گھروں میں قیامت صغریٰ بیت گئی۔ قوم، اوورسیز پاکستانی اور دنیا بھر کے مسلمان دل گرفتہ ہیں۔ ایک ایٹمی اسلامی ملک میں با صلاحیت فوج اور پولیس کے ہوتے ہوئے دشمن جس جگہ کو جس وقت چاہے ٹارگٹ کرتا ہے، پی ٹی آئی کے 10سالہ دور میں خیبر پی کے میں امن اور ترقی کے حوالے سے کوئی پیشرفت نہیں ہوئی، قوم کا پیمانہ صبر لبریز ہو گیا۔ جماعت اسلامی پشاور میں 8 فروری کو خیبر پی کے  بچاؤ امن مارچ کررہی ہے، جی ٹی روڑ پر مارچ میں انشاء اللہ ایک لاکھ لوگ شرکت کریں گے۔ خود مارچ کی قیادت کروں گا۔ پشاور میںامیر ضلع بحراللہ ایڈووکیٹ اور سابق ایم اپی اے حافظ حشمت کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے امیر جماعت نے کہا کہ اگر پی ٹی آئی نے آئی ایم ایف اور استعمار کی غلامی کی ہتھکڑیاں عوام کو پہنائیں تو پی ڈی ایم اور پی پی کی اتحادی حکومت نے ان ہتھکڑیوں کے ساتھ قوم کے پاؤں میں بیڑیاں بھی ڈال دیں۔
سراج الحق 


\

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...