کارکنوں کی گرفتاری ، الیکشن می تا خیر ، صدر نو ٹس لیں ، عمران کا خط


لاہور‘ اسلام آباد (اپنے سٹاف رپورٹر سے‘ نوائے وقت رپورٹ‘ این این آئی) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے سابق وزیر داخلہ شیخ رشید احمد کی گرفتاری کی مذمت کی ہے۔ سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے بیان میں عمران خان نے کہا کہ تاریخ میں کبھی اتنی متعصبانہ نگران حکومت نہیں آئی۔ بتایا جائے کیا ملک عوام کے ایک اور احتجاج کا متحمل ہوسکتا ہے جس کی طرف اس وقت ہمیں دھکیلا جارہا ہے۔ انہوں نے کہاکہ حکومت نے ملک کو پہلے ہی معاشی دیوالیہ کیا ہوا ہے۔ عمران خان نے افواجِ پاکستان کے سپریم کمانڈر اور صدر مملکت کو خط لکھ دیا۔ چیئرمین تحریک انصاف کے چیف آف سٹاف سینیٹر شبلی فراز نے اہم ترین خط ایوان صدر پہنچا دیا۔ تحریک انصاف کی کور کمیٹی اور پارلیمانی پارٹی کے 29 جنوری کے اجلاس میں منظور کردہ متفقہ قرارداد بھی خط کے ساتھ بھجوائی گئی۔ انٹیلی جینس اور اسٹیبلشمنٹ کے انتخابات کی تاریخ کے تعین کے حوالے سے گورنر خیبر پختونخوا کی 27 جنوری کی گفتگو کا متن بھی خط کے ساتھ بھجوایا گیا ہے۔ قرارداد کے ذریعے آپ سے بطور صدرِ مملکت اور افواج پاکستان کے سپریم کمانڈر ایجنسیز اور مقتدرہ کے سیاست میں کھلے کردار کا نوٹس لینے کی سفارش کی گئی ہے۔ قرارداد میں تحریک انصاف کے قائدین اور کارکنان کو دی جانے والی دھمکیوں، ان پر زیرحراست تشدد کا معاملہ بھی اٹھایا گیا ہے۔ پاکستان مسلم لیگ (ض) کے سربراہ محمد اعجازالحق نے عمران خان سے ملاقات کی۔ اس موقع پر دونوں رہنمائوں نے ملک کی سیاسی واقتصادی صورتحال، معاشی بحران پر تبادلہ خیال کیا۔ ملاقات کے دوران عمران خان نے کہاکہ پہلے بھی مجھ پر حملہ کرایا گیا اور اب پھر مجھے راستے سے ہٹانے کی کوشش کی جارہی ہے، جو پاکستان کے عوام کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔ مجھے نااہل کرانے اور مجھ پر حملہ کرانے کی پھر سازش ہورہی ہے جو کامیاب نہیں ہوگی۔ اس موقع پر اعجازالحق نے کہاکہ جب سے موجودہ حکومت اقتدار میں آئی ہے تو ملک کو بحرانوں   کی نذر کردیا گیا۔ اگر الیکشن میں تاخیر کی گئی تو ملک مزید بحرانوں کا شکار ہوگا۔ علاوہ ازیں عمران خان  ضمنی الیکشن سے دستبردار ہو گئے۔ عمران خان نے راجن پور کے حلقہ این اے 193 کے ضمنی الیکشن نہ لڑنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس سلسلہ میں چیئرمین تحریک انصاف نے اپنے کاغذات نامزدگی واپس لے لئے ہیں۔

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...