سلام آ باد (نوائے وقت رپورٹ ) چین میں پاکستانی بلاگر کی دھوم ، تبتی لباس میں ملبوس ماہذیب عباسی کی چینی سیاحوں کے ساتھ رقص کی ویڈیو وائرل ، اس کے بلاگس سہ زبانی ہیں، وہ اردو میں چینی اور انگریزی سب ٹائٹلز کے ساتھ پیش کرتی ہیں۔ چائنہ اکنامک نیٹ کے مطابق ناپاہائی جھیل شنگری لا میں واقع ہے ، بھیڑوں کے غول اس کے آس پاس کی چراگاہ پر گھومتے ہیں اور سردیوں کی گرم دھوپ میں لطف اندوز ہوتے ہیں ۔ چمکدار رنگ کے تبتی لباس میں ملبوس ماہذیب عباسی دو چینی سیاحوں کے ساتھ رقص کرتی ہیں جن سے وہ ایک دن پہلے اپنے سفر پر ملی تھی ، اور آستینیں اڑاتے ہوئے بازو کو خوبصورتی سے اٹھا تی ہیں۔ چائنا اکنامک نیٹ کے مطابق 2016 سے چین میں مقیم پاکستانی لڑکی اس وقت بیجنگ کی ایک اعلیٰ یونیورسٹی میں چینی زبان میں ماسٹرز کی ڈگری حاصل کر رہی ہے۔ ماہذیب نے سی ای این کو بتایا کہ میں ہمیشہ چینی زبان اور ثقافت سے متوجہ رہا ہوں، یہ ایک قابل قدر مہارت ہے جو میرے مستقبل کے کیریئر کے لیے دروازے کھول سکتی ہے۔ چائنا اکنامک نیٹ کے مطابق ایک شوقین سیاح، عباسی نے گزشتہ برسوں میں چین کے 50 سے زیادہ شہروں کا سفر کیا ہے، اور اس بہار میلے میں 15 دن کی چھٹیوں کے ساتھ، وہ بیجنگ سے 2,000 کلومیٹر سے زیادہ دور چین کے جنوب مغربی صوبے یوننان میں مغرب کی طرف قدم رکھا۔ جیسا کہ چین نے اپنے کووڈ19 اقدامات میں نرمی کی ہے، میں آزادانہ طور پر سفر کرنے اور ملک کے مختلف حصوں کو تلاش کرنے کے قابل ہوں،'' گلوبٹروٹر نے کہا وہ رقص کرنے والے سیاحوں اور مقامی لوگوں او کھانے والے گروہوں کی فلم بنا رہی ہے۔ چائنا اکنامک نیٹ کے مطابق ماہذیب نے پرجوش انداز میں سی ای این کو بتایا کہ مقامی لوگ شائستہ اور پیارے ہیں، اور میں ان کی ثقافت اور طرز زندگی سے محبت کر تی ہوں، یوننان میں، میں نے بہت سارے لوگوں کو سڑکوں پر دیکھا جو اپنی چھٹیوں سے لطف اندوز ہو رہے تھے۔ الحمدللہ اب سب کچھ نارمل ہے۔ چائنا اکنامک نیٹ کے مطابق جب وہ ملک کے مختلف حصوں میں سفر کرتی ہیں، عباسی کو ضرورت محسوس ہوتی ہے کہ وہ جو کچھ دیکھتی ہیں اسے زیادہ سے زیادہ لوگوں کے ساتھ شیئر کریں۔ اس مقصد کے لیے اس نے 2020 کے آخر میں بلاگنگ شروع کی اور چینی اور بین الاقوامی سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر وی لاگ پوسٹ کیے۔ انہوں نے کہا میں نے یہ بتانے کے لیے بلاگ کرنا شروع کیا کہ حقیقی چین کیسا ہے، انہوں نے کہا بہت سے لوگ کبھی چین نہیں گئے اور ملک کے خلاف دقیانوسی تصورات رکھتے ہیں۔ چائنا اکنامک نیٹ کے مطابق یوٹیوب پر چین میں عید منانے کے بارے میں عباسی کے بلاگ کا اسکرین شاٹ، چینی اور انگریزی سب ٹائٹلز کے ساتھ اردو میں پیش کیا گیا ہے۔ چائنا اکنامک نیٹ کے مطابق یو ٹیوب پر پر 161,000 سے زیادہ فالورکے ساتھ پاکستانی بلاگر خاص طور پر پاکستان، بھارت، بنگلہ دیش، ملائیشیا اور دیگر ایشیائی ممالک سے ناظرین حاصل کرنے کے لیے تشریف لے جا تی ہے۔ چین کے شمال مغربی شہر لانڑو میں چینی عید کیسے مناتے ہیں اس کے بارے میں 2021 کے ایک بلاگ میں، عباسی کو ان کی کوششوں کے لیے شکریہ اور تعریف کا اظہار کرتے ہوئے 8,000 سے زیادہ تبصرے موصول ہوئے، اس ویڈیو کو ایک ہفتے سے بھی کم عرصے میں دس لاکھ مرتبہ دیکھا گیا۔ چائنا اکنامک نیٹ کے مطابق دلچسپ بات یہ ہے کہ اس کے بلاگس سہ زبانی ہیں جہاں وہ اردو میں چینی اور انگریزی سب ٹائٹلز کے ساتھ پیش کرتی ہیں۔ م ماہذیب نے بتایا کہ وہ بلاگنگ کے ذریعے اپنی مادری زبان اردو کو فروغ دینا چاہتی ہیں۔ انہوں نے کہا میں اپنی مادری زبان میں زیادہ آرام دہ محسوس کرتی ہوں، میں اپنے وی لاگز کا استعمال دوسرے ممالک کے لوگوں تک پہنچنے کے لیے بھی کرنا چاہتی ہوں جو اردو سمجھتے ہیں، جیسے کہ ہندوستان اور بنگلہ دیش۔ چائنا اکنامک نیٹ کے مطابق آج تک پاکستانی ہوڈو فائل نے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر 121 وی لاگ بنائے ہیں۔ انہوں نے کہا میں عاجزی اور فخر محسوس کرتی ہوں کہ لوگ میری ویڈیوز کو کارآمد سمجھتے ہیں، انہوں نے کہا و ی لاگنگ کرنا آسان کام نہیں ہے، لیکن مجھے ملنے والا مثبت فیڈ بیک مجھے حوصلہ دیتا ہے۔ چائنا اکنامک نیٹ کے مطابق جیسا کہ یہ سال پاکستان اور چین کے درمیان سیاحتی تبادلوں کا سال ہے،ماہذیب اسے دونوں ممالک کے لیے ایک دوسرے کی ثقافتوں سے سیکھنے کے لیے ایک بہترین موقع کے طور پر دیکھتی ہے۔ انہوں نے کہا میں گریجویشن کے بعد سنکیانگ ایکسپلور کرنے کی منتظر ہوں،مجھے یقین ہے کہ سفر اور ثقافتی تبادلے کے ذریعے، ہم ایک دوسرے کے لیے گہری تفہیم اور تعریف کو فروغ دے سکتے ہیں۔
ویڈیو وائرل