اسرائیل کے یکطرفہ اقدامات خطے میں تباہی کا باعث بن سکتے ہیں،فلسطینی وزیر اعظم


رم اللہ(شِنہوا) فلسطینی وزیر اعظم محمد اشتیہ نے خبردار کیا ہے کہ فلسطینیوں کے خلاف اسرائیلی حکومت کے یکطرفہ اقدامات خطے کے لیے تباہ کن ہوں گے۔ایک سرکاری بیان میں کہا گیا ہے کہ محمداشتیہ نے یہ انتباہ مغربی کنارے کے شہر رم اللہ میں جرمن سوشل ڈیموکریٹک پارٹی کے سربراہ لارس کلنگ بیل کے ساتھ ہونے والی ملاقات کے دوران دیا۔محمداشتیہ نے جرمنی اور انصاف، امن اور بین الاقوامی قانون پر یقین رکھنے والے دیگر یورپی ممالک سے مطالبہ کیا کہ وہ اسرائیل پر دبا ڈالیں کہ وہ اپنے یکطرفہ اقدامات کو روکے اور دستخط شدہ امن معاہدے اور بین الاقوامی قانون کی پاسداری کرے۔بیان کے مطابق انہوں نے مزید کہا کہ نئی اسرائیلی حکومت کے ایجنڈے اور اس کے اقدامات کا مقابلہ کرنے کے لیے ریاست فلسطین کو تسلیم کیا جانا چاہیے اور اسرائیل کی جانب سے ہمارے لوگوں کے خلاف بین الاقوامی قانون اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو بند کیا جانا چاہیے۔فلسطینی وزیر اعظم نے اسرائیلی حکومت پر الزام لگایا کہ وہ فلسطینیوں پر بدترین اجتماعی سزاوں پر عمل پیرا  ہونے کے علاوہ آباد کاری کی توسیع کو تیز کر رہی ہے اور مزید نسل پرستانہ اور تعزیری قوانین منظور کرنے کے لیے کام کر رہی ہے جو تنازع کو ہوا دیں گے۔فلسطینی وزیراعظم  کے مطابق یکطرفہ اقدامات میں آبادکاری کی توسیع، مکانات کی مسماری، اراضی پر قبضے، مسجد الاقصی کی قانونی حیثیت کو تبدیل کرنا، فلسطینی قصبوں پر چھاپے اور فلسطینی ٹیکس محصولات کے واجبات کی کٹوتی شامل ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہم اب ایک سیاسی خلا میں رہتے ہیں، اور ہمیں بین الاقوامی قانونی جواز اور عرب امن اقدام کی بنیاد پر ایک سیاسی افق بنانے کے لیے کام کرنا چاہیے  جبکہ  جرمنی اور یورپ کو اس سلسلے میں فعال کردار ادا کرنا ہوگا۔
فلسطینی وزیر اعظم

ای پیپر دی نیشن