اسلام آباد(نامہ نگار)وزارت نیشنل فوڈ سیکیورٹی اینڈ ریسرچ کے اینیمل ہسبنڈری کمشنرڈاکٹرمحمد اکرم نے کہاہے کہ پاکستان میں مویشیوں کے شعبے کو بہتر بنانے کیلئے جانوروں کی بیماریوں کی نگرانی کا نظام لائیو سٹاک کے شعبے کی ترقی میں اہم کردار ادا کر ے گا ،جانوروں کی بیماریوں کی نگرانی کا نظام قائم کرنے کے لیے اگلے چھ سے نو ماہ میں فزیبلٹی اسٹڈی مکمل کر لی جائے گی۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد کے ایک مقامی ہوٹل میں منعقدہ دو روزہ ورکشاپ میں کیا ۔ اقوام متحدہ کے فوڈ اینڈ ایگریکلچر آرگنائزیشن (FAO) پاکستان اور وزارت نیشنل فوڈ سیکیورٹی اینڈ ریسرچ، حکومت پاکستان نے ٹیکنیکل کوآپریشن پروگرام (TCP) کے تحت جانوروں کی بیماریوں کی نگرانی کے نظام کو بہتر بنانے کے لیے ایک پروجیکٹ شروع کیا ہے۔ورکشاپ سے خطاب میں ڈاکٹر ایم اکرم نے کہا کہ ٹی سی پی کے تحت ایف اے اوکے ساتھ یہ تعاون ایک خوش آئند قدم ہے۔ امید ہے کہ پاکستان میں جانوروں کی بیماریوں کی نگرانی کا نظام قائم کرنے کے لیے اگلے چھ سے نو ماہ میں فزیبلٹی اسٹڈی مکمل کر لی جائے گی۔ لائیو سٹاک میں بہت بڑی صلاحیت ہے لیکن ہم سالانہ صرف 350 ملین امریکی ڈالر کی برآمدات سے کماتے ہیں۔ اس کے علاوہ، ہم اپنی مقامی ضروریات کو پوراکتے ہیں۔ مویشی پال کسانوں کی اکثریت مشکل میں زندگی گزار رہی ہے اور مویشیوں کو تجارتی ادارہ بنانے سے قاصر ہے۔ پاکستان میں لائیو سٹاک کے شعبے کا نگراں ہونے کے ناطے، یہ وزارت نیشنل فوڈسیکورٹی کے لیے ایک بہت بڑا چیلنج ہے۔
ڈاکٹر اکرم