اسلام آباد (وقائع نگار)الیکشن کمیشن نے عام انتخابات کیلئے بیلٹ پیپرز کی طباعت مکمل کر لی ہے۔قومی و صوبائی اسمبلی کے 849 حلقوں میں سے 85 فیصد کے بیلٹ پیپرز کی ترسیل بھی مکمل کر لی گئی۔سپریم کورٹ کے حکم پر 16 حلقوں کے بیلٹ پیپرز دوبارہ چھاپے گئے۔ ڈی جی پولیٹیکل فنانس مسعود اختر شیروانی نے بتایا کہ تمام حلقوں کے بیلٹ پیپرز کی چھپائی مکمل کر لی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس مرتبہ 26 کروڑ بیلٹ پیپرز چھاپے گئے ہیں۔ قومی اسمبلی کیلئے سبز اور صوبائی اسمبلی کیلئے سفید پیپر چھاپا گیا ہے۔ 5 فیصد سنگل کالم، 50 فیصد ڈبل کالم، 30 فیصد تین کالم، 11.15 فیصد چار کالم، 2.4 فیصد پانچ کالم بیلٹ پیپرز چھاپے گئے ہیں۔ انہوں نے مزید بتایا کہ بیلیٹ پیپرز کے ساتھ اس مرتبہ فارم 45 بھی پرنٹ کر کے بھیجا جا رہا ہے۔ 2018 کی نسبت 2024 میں امیدواروں کی تعداد 54.74 فیصد زیادہ ہے۔ خصوصی کاغذ کی ضرورت 194.75 فیصد زائد ہے۔پرنٹنگ کے دوران 10 فیصد کاغذ ضائع ہو جاتا ہے۔ بیلیٹ پیپرز 24 سو ٹن سے کم کر کے 2170 ٹن تک لائے گئے۔ الیکشن کمشنر سکندر سلطان نے پولنگ کے روز انٹرنیٹ کی بندش کا امکان مسترد کردیا۔ ای ایم ایس آف لائن کام کریگا۔ الیکشن کمیشن آف پاکستان نے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر نوٹس لیتے ہوئے مختلف امیدواروں پر جرمانے عائد کر دیئے۔ ترجمان الیکشن کمیشن کے مطابق قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 35سے آزاد امیدوار نور اسلم آفریدی کو 5 ہزار جبکہ اسی حلقہ سے فواد اللہ خان آفریدی کو 10 ہزار جرمانہ ،عوامی نیشنل پارٹی کے یعقوب خان پر 5ہزار جرمانہ عائد کیا گیا۔ پی کے 90جنید اللہ آفریدی کو10ہزار جرمانہ کیا گیا ہے۔ عام انتخابات سے قبل قومی وصوبائی اسمبلیوں کے 88 امیدوار انتقال کرگئے۔ الیکشن کمیشن کے اعدادوشمار میں بتایا گیا کہ انتقال کرنے والوں میں قومی اسمبلی کے 9 اور صوبائی اسمبلیوں کے 79 امیدوار شامل ہیں۔ این اے 8 باجوڑ اور کے پی اسمبلی کے حلقہ 22 سے آزاد امیدوار کے قتل کے سبب انتخابات ملتوی کر دیئے گئے ہیں۔ پی کے 91 کوہاٹ میں انتخابی امیدوار عصمت اللہ کا 30جنوری کو انتقال ہوا جبکہ قومی اسمبلی کے 8 اور صوبائی اسمبلیوں کے 78 امیدوار حتمی فہرستوں کے اجراء سے قبل وفات پاگئے۔انتقال کرجانے سے امیدواروں کی مجموعی تعداد 88ہوگئی، 86 امیدواروں کے حلقوں میں انتخابات ملتوی نہیں کئے گئے۔
بیلٹ پیپر کی چھپائی، 85 فیصد ترسیل مکمل، ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر جرمانے
Feb 03, 2024