سجاول (نامہ نگار): سجاول میں پیپلز پارٹی کے خلاف قومی و صوبائی حلقوں پر انتخابات میں حصہ لینے والے امیدواروں نے مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے ڈی آر او کی جانب سے اجلاس کا بائیکاٹ کرکے جانبداری کا الزام عائد کردیا ہے اور تمام تر ضلعی انتظامیہ کے تبادلے کا مطالبہ کر لیا ہے، گذشتہ روز نیشنل پریس کلب سجاول میں پرہجوم پریس کانفرنس کرتے ہوئے این اے 224 پر تحریک لبیک پاکستان کے بابو جمن کھٹی، پی ٹی آئی کے ممتاز علی شاہ بخاری، مسلم لیگ ن کے لال بخش جتوئی، آزاد امیدوار عبدالرحمان ملاح. پی ایس 73 کے امیدواروں پی ٹی آئی کے دیدار علی پٹھان، خادمین سندھ ایس ٹی پی کے جمن سندھی، ٹی ایل پی کے دھنی ڈنو جاکھرو، پاکستان مرکزی مسلم لیگ کے انور جاکھرو۔ پی ایس 74 کے امیدوراں خادمین سندھ پارٹی کے حاجی اشرف تھہیم، آزاد امیدواروں ذیشان خواجہ، اسماعیل تارڑو، عبدالستار کیہر نے نیشنل پریس کلب سجاول میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ڈی آر او سمیت تینوں ریٹرننگ افسران پر جانبداری کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ضلعی انتظامیہ نے ضابطہ اخلاق کا حوالہ دے کر ہماری تشہیری اور انتخابی مہم میں رکاوٹ ڈال رہی ہے، جبکہ پیپلز پارٹی کے امیدوار ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کر رہے ہیں اور انتظامیہ انہیں سرکاری پروٹوکول فراہم کر رہی ہے اور پی پی امیدوار سرکاری مشینری کے سائے تلے انتخابی مہم چلانے میں مصروف ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ڈی آر او کی جانب سے ضابطہ اخلاق کے حوالے سے اجلاس طلب کرنے کے بعد دو گھنٹوں تک انتظار کروانے کے بعد آج دوسری مرتبہ بھی اجلاس ملتوی کردیا اور انتخابی مہم چلانے کا ہمارا قیمتی وقت ضایع کیا جا رہا ہے۔ انہوں کہا نے ہم ڈی آر او کی جانب سے طلب کردہ اجلاس کا بائیکاٹ کرتے ہیں۔ اور الیکشن کمیشن سمیت حکام بالا سے مطالبہ کرتے ہیں کہ ڈی آر او سمیت تمام ضلعی انتظامیہ کے تبادلے کیئے جائیں اور غیر جانبدار افسران کا تعینات کرکے شفاف انتخابات کو یقینی بنایا جائے۔