جام نوازعلی( نامہ نگار ) جماعت اسلامی پاکستان کے امیدوار برائے قومی اسمبلی حلقہ این اے 210 سانگھڑ 2 کامران عزیز غوری ایڈووکیٹ اور امیدوار برائے صوبائی اسمبلی حلقہ پی ایس 43 ٹنڈوآدم مشتاق احمد عادل اورامیر جماعت اسلامی ضلع سانگھڑ کے امیر عبدالغفور انصاری نے کہا کہ سانگھڑ ضلع قدرتی وسائل کی دولت سے مالامال ہے مگر ترقیاتی کاموں اور عوامی سہولیات سے محروم ہے جماعت اسلامی بغیر وسائل کے خدمت کا جو جذبہ رکھتے ہیں وہ جاری رکھیں گے کسی کے حق میں دستبردار نہیں ہونگے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے غوری ہاؤس ٹنڈوآدم پر پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا کامران عزیز غوری نے کہا کہ یہاں جو بھی پارٹیاں حکومت میں رہی انہوں نے عوامی مسائل حل نہیں کئے مہنگائی بیروزگاری امن امان سمیت تمام مسائل جوں کہ توں ہیں ۔کامران عزیز غوری نے مزید کہا کہ ساری زندگی میرے خاندان نے شہریوں کی خدمت کی ہے ہم الیکشن میں کامیاب ہوکر عوام کی خدمت جاری رکھیں گے۔ یہ شہر مظلوم سے مظلوم ترہوتا جارہا ہے مگر کچھ لوگ یہاں قابض ہوکر اس کو تباھ کر رہے ہیں 15 سالوں سے ایک ہی پارٹی کے لوگ اقتدار میں ہیں مگر یہاں امن امان سمیت سارے مسائل حل ہونے کا نام ہی نہیں لے رہے سانگھڑ بہت بڑا ضلع ہے یہاں ایک قومی اور ایک صوبا?ی کی سیٹ کم کی گئی ہیجبکہ یہاں تو ایک سیٹ بڑھنی چاہیے تھی یہ ضلع قدرتی معدنیات سے بھرپور ہ یمگر یہاں بجلی و گیس کی طویل لوڈ شیڈنگ سمیت ہر چیز کے مسائل ہیں میں اس ضلع کی عوام سے اپیل کرتا ہوں کہ اب وقت آگیا ہیکہ وہ مسلسل اقتدار میں رہنے والے اور اب ووٹ مانگنے والوں سے سوال کریں کہ سیلاب کے دوران وہ کہاں تھے صرف جماعت اسلامی نے ہی کام کیا جو حکمران جماعت کا کام تھا وہ کام ہم کررہے تھے تعلقہ اسپتال ٹنڈوآدم میں سہولیات کا فقدان ہے مریضوں کو کوئی سہولت نہیں ہے ڈاکٹرزکی 26 پوسٹیں خالی پڑی ہیں دوائیاں میسر نہیں روزانہ ایک ہزار سے زائد کی او پی ڈی ہے مگر ایکسرے، لیبارٹری، الٹراساوْنڈ سمیت دیگر سہولیات مریضوں کو حاصل نہیں سیلاب کے دوران یہ لوگ صرف سیاست کرتے ہوئے عوام کو بیوقوف بناتے رہے کہ تمہیں مخالفین ڈبو رہے ہیں صحت اور تعلیم کی صورتحال بہت خراب ہیمخالفین ہمیشہ الیکشن جیت کر آتے ہیں جبکہ یہ شھر ضلع کا آبادی اور رقبے کے لحاظ سے سب سے بڑا شھر ہے مگر یہ لوگ اس کو ضلع نہیں بنوا سکے انہوں نے کہا کہ ٹنڈوآدم کے 23 وارڈز میں پینے کے صاف پانی کے آر او پلانٹ لگنے چاہیے تھیماحولیاتی آلودگی پر ضابطے کیلئے کاٹن فیکٹریز میں فلٹر پلانٹ لگوائے جائیں، شھر میں جوہرآباد انڈر پاس یا اوور ہیڈ برج، گرلز ہائی اسکول اور کالج کی سخت ضرورت ہیضلع سانگھڑ کے بند اسکولوں کو فوری کھلوایا جائے۔