لاہور (خبر نگار خصوصی) مسلم لیگ (ن) کے قائد نوازشریف نے کہا ہے کہ جمہوریت اور بے عملی ساتھ ساتھ نہیں چل سکتے اور نہ تہذیب یا فتہ جمہوری معاشروں میں کرپشن کو معاف کیا جاتا ہے۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ حکومت سنجیدگی سے عوام اور ملک کو درپیش مسائل حل کرے اور درپیش چیلینجز کا جمہوری قوتوں کو ساتھ لیکر مقابلہ کرے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پنجاب کی صوبائی آرگنائزنگ کمیٹی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ نوازشریف نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) آمر کے لگائے ہوئے زخم مندمل کرنے کے لئے اور حکمرانوں کی نااہلی اور بے عملی سے پیدا کئے گئے۔ مسائل کے حل کی خاطر تحریک پاکستان کی طرز پر قوم کو آگے لیکر چلے گی اور اس ملک میںامن و امان، خوشحالی، سکون اور ترقی و تعمیر کا ایک نیا باب رقم کرے گی۔ اس موقع پر پارٹی کی تنظیم سازی کے امور طے کرنے کےلئے قائم کی گئی کمیٹی کے چیئرمین سرتاج عزیز اور خواجہ سعد رفیق نے اپنی تجاویز پیش کیں۔ نوازشریف نے کہا کہ پارٹی کے پر انے ساتھی ہمارے لئے قیمتی اثاثہ ہیں۔ مسلم لیگی رہنما اور کار کن ملک کے کونے کونے میں پھیل جائیں اور تنظیم سازی کے ذریعے مسلم لیگ (ن) کا پیغام ہر پاکستانی تک پہنچائیں۔ جمہوری طریقے سے پارٹی کی تنظیمیں اور عہدے داروں کا انتخاب کریں۔ نوازشریف نے کہا کہ ایٹمی ملک پاکستان کو بیرونی اور اندرونی دشمنوں نے بے پناہ نقصان پہنچاےا ہے۔ جس طرح ہم نے کسی دباﺅ کے تحت ایٹمی قوت بننے پر سمجھوتہ نہیں کیا تھا، اسی طرح اب بھی ہمیں ملکی مفاد پر کسی طرح بھی کمپرو مائز نہیں کرنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ بدقسمتی یہ ہے کہ آج ایٹمی ملک میں بجلی، گیس، پانی اور روزگار کے بے پناہ مسائل ہیں‘ مہنگائی آسمان سے باتیں کر رہی ہے‘ ہمیں ان مسائل کے حل کے لئے مربوط پالیسیاں مرتب کرنی ہیں۔ نوازشریف نے کہا کہ جس طرح ایٹمی قوت بننے کے لئے ہم نے جرا¿ت اور ہمت کا مظاہرہ کیا تھا اور جس طرح عدلیہ کی بحالی کے لئے ہم متحد ہو گئے تھے اسی طرح اب کرپشن اور بے عملی کے خلاف پوری قوم متحد ہو جائے۔ قرضے معاف کرانے والوں، آئین اور قانون توڑنے والوں اور اکبر بگٹی کے قاتلوں کا پورا پورا احتساب کیا جائے۔ پارلیمنٹ کو مقتدر بنایا جائے اور فرد واحد کی بجائے باہم مشاورت سے ملکی امور نمٹائے جائیں۔ مسلم لیگ (ن) اپنی قومی ذمہ داریوں سے آگاہ ہے۔ ہم جمہوریت کے استحکام کی خاطردل سے کوشاں ہیں مگر کرپشن، مہنگائی، بنیادی سہولتوں کا فقدان اور بے روزگاری جیسے مسائل ہمارے لئے ناقابل برداشت ہیں۔ اس سے پہلے قائد مسلم لیگ (ن) نے 30 دسمبر کے بعد صوبے میں لوکل گورنمنٹ کی نئے نظام کے بارے میں آنے والی تجاویز پر غور و خوض کرنے کیلئے اجلاس کی صدارت کی‘ اجلاس میں یہ فیصلہ کیا گیا کہ لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2010ءکو اسمبلی میں لانے سے پہلے عوامی نمائندوں، سول سوسائٹی اور میڈیا سے مزید تجاویز طلب کی جائیں اور پھر فوری اور حتمی فیصلہ کیا جائے گا۔ دریں اثناءچکوال سے سابق ایم پی اے لیاقت علی خان سے گفتگو کرتے ہوئے نوازشریف نے کہا کہ پرویز مشرف کے ہاتھ مضبوط کرنے والوں کو مسلم لیگ (ن) میں واپس نہیں لیا جائے گا۔ پارٹی کارکن آنے والے بلدیاتی الیکشن کی تیاریاں کریں‘ عوام کی قوت سے بلدیاتی انتخابات میں مسلم لیگ (ن) بھاری اکثریت سے کامیابی حاصل کرے گی۔