سندھ اسمبلی: بینظیر کو خراج تحسین کی قرارداد، موشن پکچرز بل منظور

کراچی (وقائع نگار+ نوائے وقت نیوز) سندھ اسمبلی نے پیر کو ایک قرارداد متفقہ طور پر منظور کر لی، جس میں شہید محترمہ بے نظیر بھٹو کی چوتھی برسی کی مناسبت سے انہیں زبردست خراج تحسین پیش کیا گیا اور وفاق و جمہوریت کے استحکام کے لئے صدر آصف علی زرداری کا مکمل ساتھ دینے کے عزم کا اعادہ کیا گیا۔ شازیہ مری اور دیگر کی قرارداد پر ارکان نے بے نظیر کے قاتلوں کو گرفتار کرنے اور قرار واقعی سزا دینے کا مطالبہ کیا۔ قرارداد پر خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ نے کہاکہ شہید بے نظیر بھٹو ایک عظیم شخصیت اور عظیم لیڈر تھیں۔ ان کی قیادت میں پیپلزپارٹی نے ایک تاریخ رقم کی۔ گذشتہ صدی اور رواں صدی میں ان کی لیڈر شپ جیسی کوئی دوسری مثال نہیں ملتی۔ سندھ اسمبلی نے موشن پکچرز بل 2011ءبھی اتفاق رائے سے منظور کر لیا۔ منظور وسان نے خطاب میں کہاکہ میں شہید بے نظیر بھٹو کے ساتھ 30 سال تک رہا۔ وہ ایک عظیم انسان عظیم لیڈر تھیں۔ سسی پلیجو نے کہاکہ شہید ذوالفقار علی بھٹو کو پھانسی دے کر اور شہید محترمہ بے نظیر بھٹو کا قتل کرکے چاروں صوبوں کے درمیان زنجیر کو توڑاگیا۔ وزیر قانون ایاز سومرو نے کہا کہ موجودہ حکومت کے چار سال کے دور میں کسی مجرم کو پھانسی نہیں ہوئی۔ سندھ کے کسی بھی جیل میں کوئی سیاسی قیدی بھی نہیں ہے۔ کراچی اور حیدر آباد کی جیلوں میں 18غیرملکی قیدی ایسے ہیں جن کی سزائیں پوری ہو چکی ہیں لیکن ان کی سفری دستاویزات مکمل نہ ہونے کی وجہ سے وہ جیلوں میں پڑے ہوئے ہیں۔ علاوہ ازیں سندھ اسمبلی نے ”سندھ موشن پکچرز بل“ کی منظوری دے دی جس کے تحت موشن پکچرز (فلموں) کی سنسر شپ کرنے اور ان کی نمائش کی اجازت دینے سے متعلق اختیارات سندھ حکومت کو حاصل ہوگئے ہیں۔ صوبائی وزیر سید شعیب احمد بخاری نے کہاکہ آج کل ہر کوئی اپنے جلسوں میں انقلاب کی بات کر رہا ہے۔ یہ انقلاب ”منی بدنام ہوئی“ اور ”شیلا کی جوانی“ جیسا آئٹم سونگ بن گیا ہے۔

ای پیپر دی نیشن