کولکتہ ( اشرف چودھری)پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان مصباح الحق نے کہا ہے کہ قومی ٹیم کی پوری کوشش ہوگی کہ وہ بھارت کےخلاف دوسرے ون ڈے میںبھرپور صلاحیتوں کا مظاہرہ کرکے کامیابی حاصل کرکے سیریز اپنے نام کرینگے۔ ایڈن گارڈن گراﺅنڈ میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ ٹیم نے اب تک جیسی پرفارمنس دی ہے ،کوشش ہوگی کہ اسکا تسلسل برقرار رکھتے ہوئے کامیابی حاصل کریں۔ کولکتہ میں قومی ٹیم کی کامیابیوں کا ریکارڈ بہترین ہے۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ ریکارڈ سے ٹیم کے اعتماد میں اضافہ ہوتا ہے تاہم دوسری طرف کرکٹ ایک ایسا کھیل ہے جہاں ہر روز ایک نئی گیم ہوتی ہے اور ہر میچ میں 100 فیصد پرفارمنس دینے کےلئے پوری توجہ سے کھیلنا ہوگا۔ٹیم اچھا کھیلتی آ رہی ہے، پاکستان اور بھارت میں سے جو ٹیم اچھا پرفارم کرے گی وہ جیتے گی۔ نئے قواعد سے باﺅلروں کو مسئلہ ہوگا کیونکہ وہ ان قوائد کے عادی نہیں ہیں۔ انہیں مزید ڈسپلنڈ باﺅلنگ کروانی ہوگی۔ بلے بازوں کےلئے بھی مسئلہ ہوگا ۔ پہلے میچ میں پریشر ہوتا ہے لیکن دو تین میچز ہو جانے کے بعد سب کچھ نارمل ہو جاتا ہے۔ بھارتی ٹیم ٹنڈولکر جبکہپاکستان ٹیم شاہد آفریدی کی کمی محسوس کرے گی۔ شاہد آفریدی کی کرکٹ ختم نہیں ہوئی اور نہ وہ ہمیشہ کیلئے ٹیم سے باہر ہوئے ہیں۔ محمد عرفان کی باﺅلنگ کا پاکستان کو ایڈوانٹج حاصل ہے۔ وہ ابتدائی اوورز میںکم سکور دیتے ہیں۔ بھارتی کپتان مہندر سنگھ دھونی نے کہا ہے کہ آج کامیابی اہم ہے۔ بھارتی بیٹنگ میں مسئلہ ہے تاہم باﺅلر اچھی کارکردگی کامظاہرہ کر رہے ہیں۔ بھارتی ٹیم پاکستان کے خلاف دباﺅ کا شکار ہے۔ ٹاپ آرڈر بیٹنگ ناکام ہورہی ہے اور ہماری کوشش ہوگی کہ تیس اوور تک اپنی وکٹیں بچا کر رکھیں تاکہ بڑ سکور کر سکیں۔ ون ڈے کے نئے قوانین کے ساتھ ایڈجسٹ کرنے میں تھوڑا وقت لگے گا۔ سینئر کھلاڑیوں کی اپنے اوپر تنقید کا احترام کرتا ہوں لیکن وہ تنقید کی بجائے مسئلہ کا حل بھی بتائیں تو بہتر ہوگا۔ دونوں ٹیموں نے علیحدہ علیحدہ پریکٹس کی۔ بھارتی ٹیم نے دو پہر ایک بجے جبکہ پاکستان کی ٹیم نے ساڑھے چار بجے شام پریکٹس کی۔ کھلاڑی پریکٹس کے دوران بہت پُراعتماد دکھائی رہے تھے۔