لانگ مارچ سے پہلے نگران حکومت آئی تو اسے اٹھا کر پھینک دیں گے : طاہر القادری

لاہور(خصوصی نامہ نگار) ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا ہے کہ لانگ مارچ سے پہلے نگران حکومت آئی تو اسے اٹھا کر پھینک دیں گے، صدر، وزیراعظم سمیت جو بھی بااختیار نگراں حکومت کیلئے رابطہ کرنا چاہے تو بات چیت کے لئے تیار ہیں، ہماری پُرامن جدوجہد کو کراچی میں خون میں نہلانے کی کوشش کی گئی۔ ہم پاکستان میں بھارت کی طرز پر الیکشن کا نظام چاہتے ہیں جہاں دھاندلی کی شکایت ملتے ہی فوری کارروائی کی جاتی ہے۔14 جنوری کو ہر حالت میں لانگ مارچ ہوگا اور دنیا کی تاریخ کا سب سے بڑا تحریر سکوائر اسلام آباد میں بنایا جائے گا جہاں عوام ملک کے فرسودہ نظام کی تبدیلی کے لئے اپنا فیصلہ سنائیں گے۔ پریس کانفرنس سے خطاب میں انہوں نے کہا کہ میں نگراں وزیراعظم نہیں بننا چاہتا اور نہ ہی جمہوریت کو ڈی ریل کرنا میرا ایجنڈا ہے، ہم چاہتے ہیں کہ ملک میں اشرافیہ کی بجائے غریبوں کی حکومت ہو اور اس حکومت میں عوام کو تمام بنیادی سہولیات کی فراہمی کے ساتھ ملک میں امن قائم ہو اور ملک کی معیشت مضبوط اور مستحکم ہو تاکہ ہمارا وطن خوشحال اور ترقی یافتہ بن جائے۔ طاہر القادری نے کہا کہ بعض سیاستدان ہم پر الزامات لگا رہے ہیں کہ ہم جمہوری نظام کو ملک سے ختم کرنا چاہتے ہیں لیکن ان کے الزامات درست نہیں، انہوں نے کہا کہ ان انتخابی اصلاحات کی تجاویز الیکشن کمشن کو دینا بیکار ہے کیونکہ الیکشن کمشن کے پاس قانون سازی کا کوئی اختیار نہیں ہے۔ اگر الیکشن کمشن کے پاس دھاندلی کا کوئی کیس جاتا ہے وہ اسے سماعت کے بعد عدالت بھیج دیتے ہیں اور اس پر فیصلہ ہوتے ہونے میں5 سال لگ جاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سیاستدان جواب دیں کیا یہ نظام بہتر ہے یا جس نظام کا وژن ہم نے پیش کیا ہے وہ بہتر ہے ۔ طاہر القادری نے کہا کہ محض مذاکرات کے ذریعے لانگ مارچ کو نہیں روکا جا سکتا۔ کوئی مذاکرات کے لئے میرے پاس آئے گا تو ہم فیصلہ آپس کی مشاورت سے کریں گے، مذاکرات کے دروازے ہمیشہ کھلے رہتے ہیں لیکن جس کو بھی مذاکرات کرنا ہے وہ لاہور آئے۔ روانگی سے قبل ایم کیو ایم کے وفد نے ڈاکٹر فاروق ستار کی قیادت میں ڈاکٹر طاہر القادری سے ملاقات کی اور انہیں الوداع کیا۔ اس موقع پر طاہر القادری نے گزشتہ روز کراچی میں جلسے کے بعد دھماکے کے شہدا کو خراج عقیدت پیش کیا۔ نوائے وقت نیوز کے مطابق طاہر القادری نے کہا کہ پاکستان کے عوام کی ذمہ داری فوج کی ہے، الطاف حسین نے میری سکیورٹی کا کہا تھا، فوج شہریوں کی حفاظت کی ذمہ داری لے، عام انتخابات میں تاخیر نہیں چاہتے، 18کروڑ عوام کے حقوق کی جنگ لڑ رہا ہوں۔ الطاف حسین نے فوج کی مداخلت کی بات نہیں کی اور نہ انکا تعاون مانگا۔ علاوہ ازیں طاہر القادری نے صدر عوامی تحریک ایاز لطیف پلیجو کو ٹیلی فون کیا۔ ترجمان عوامی تحریک کے مطابق ڈاکٹر طاہر القادری نے ایاز لطیف پلیجو کو لانگ مارچ میں شرکت کی دعوت دی۔ ایاز لطیف پلیجو نے طاہر القادری کو جواب دیا کہ سندھ کے دوہرے بلدیاتی نظام اور دہشتگردی کی مخالفت کی جائے۔علاوہ ازیں لاہور ایئر پورٹ پر گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا ہے کہ مصر ماڈل کا لفظ کبھی بھی زبان پر نہیں لایا، مجھے کسی غیرملکی ماڈل کا معلوم نہیں پاکستانی ماڈل کی بات کر رہا ہوں، میرا جینا مرنا پاکستان اور عوام کےلئے ہے اور عوام کو حقوق دلانے کےلئے میری جدوجہد جاری رہے گی، دنیا کی کوئی طاقت مجھے اس کام سے نہیں روک سکتی، مجھے نظر بند کرنے کا مطلب 18 کروڑ عوام کو پابند کرنا ہوگا، ہمارے دروازے سب کےلئے کھلے ہیں جو بھی ملک بچانے کےلئے لانگ مارچ میں شریک ہو گا اسے خوش آمدید کہیں گے۔ پارلیمنٹ نے آج تک الیکشن کمیشن کو بااختیار نہیں ہو نے دیا۔ 

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...