اسلام آباد (نوائے وقت نیوز/ آئی این پی) 4500میگاواٹ کے بھاشا ڈیم منصوبے کی فنڈنگ کا معاملہ التواءمیں پڑ گیا۔ ایشیائی ترقیاتی بنک نے بھاشا ڈیم منصوبے میں معاونت ورلڈ بنک کی فنڈنگ سے مشروط کر دی۔ ورلڈ بنک نے بھاشا ڈیم منصوبے کو بھارت کیساتھ متنازعہ علاقہ قرار دے دیا ہے۔ چیئرمین واپڈا سید راغب عباس نے قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی پانی و بجلی کو بریفنگ دیتے ہوئے کہاکہ منصوبہ ہر صورت مکمل کرینگے۔ دنیا میں سارے منصوبے ورلڈ بنک کی معاونت سے ہی مکمل نہیں ہوتے۔ یو ایس ایڈ نے منصوبے کیلئے 3ارب 50کروڑ ڈالر کی اصولی منظوری دے دی ہے۔ بھاشا ڈیم کی فنڈنگ کیلئے چین، ترکی اور کوریا سے رابطے شروع کر دئیے ہیں۔ وزارت پانی وبجلی کے مطابق منصوبے پر مجموعی لاگت کا تخمینہ 13سے 14ارب ڈالر ہے۔ وزیر خزانہ نے ایشین ڈویلپمنٹ بنک کے صدر کو خط لکھا ہے، فنڈز ملتے ہی کام شروع ہو جائے گا، نیلم جہلم پروجیکٹ کیلئے بھی فنڈز کی کمی ہو گئی ہے۔ اجلاس چیئرمین کمیٹی انجینئر عثمان ترکئی کی زیرصدارت ہوا۔ رکن کمیٹی رشید اکبر نوانی کے میڈیا کیخلاف ہتک آمیز کلمات ادا کرنے پر صحافیوں نے کمیٹی اجلاس کا بائیکاٹ کر دیا، ارشد لغاری اور عالمگیر خان مناکر واپس لے آئے۔ کمیٹی کا وفاقی وزیر پانی و بجلی اور وفاقی سیکرٹری کی اجلاس میں عدم شرکت پر اظہار برہمی، شوکاز جاری کر دیا۔