لاہور (خصوصی نامہ نگار) امیر جماعت اسلامی منور حسن نے کہا ہے کہ ان حکمرانوں میں حوصلہ ہے نہ ان تلوں میں تیل ہے کہ مشرف کا ٹرائل کر سکیں، اللہ تعالیٰ مشرف کی زندگی میں برکت دے تاکہ وہ حق اور سچ کا سامنا کر سکیں، چاروں طرف بکھرے ہوئے سیاسی اور غیر سیاسی عوامل بھی مشرف کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں، ہمارے ہاں کبھی اس طرح کا واقعہ پیش نہیں آیا کہ کسی آمر کو سزا دی گئی ہو۔ لوگ سمجھتے ہیں کہ دکھلاوے کے لئے یہ سب کچھ ہوتا رہے گا، مشرف کو سزا نہیں ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ حکمران بھی بے بس نظر آتے ہیں۔ منصورہ میں بات چیت کرتے ہوئے منور حسن نے کہا کہ جماعت اسلامی حکومت کو ملک کے مسائل حل کرنے کا موقع دینا چاہتی ہے، ہم نہیں چاہتے کہ حکومت کے خلاف سڑکوں پر نکلا جائے اور حکومت کو یہ کہنے کا موقع مل جائے کہ اپوزیشن نے انہیں عوامی مسائل حل کرنے کی مہلت نہیں دی۔ انہوں نے کہا کہ آل پارٹیز کانفرنس کے طالبان سے مذاکرات کے حوالے سے متفقہ مطالبے کے بعد یہ امید بندھی تھی کہ حکومت دہشت گردی اور بدامنی کے مسئلے سے نمٹنے کیلئے خلوص دل سے کوشاں ہے لیکن متفقہ قومی مطالبے سے امریکی دبائو پر روگردانی کی گئی اور طالبان سے مذاکرات کی بجائے بھارت سے یکطرفہ دوستی کی کوششیں شروع کر دی گئیں۔ انہوں نے کہا کہ ایک بہت بڑا مسئلہ کراچی میں امن کے قیام کا تھا جس کیلئے وہاں آپریشن جاری ہے لیکن اب تک امن کا قیام خواب و خیال کی باتیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت سے امید تھی کہ بلدیاتی انتخابات کروا کر عوامی مسائل پر قابو پانے کی کوئی صورت نکالے گی مگر حکومت ان انتخابات کو حیلے بہانے سے ٹالنے کی کوشش کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا ان حالات میں ضروری ہو گیا ہے کہ عوام بڑی جدوجہد کیلئے تیار رہیں۔ حکومت آئی ایم ایف اور امریکہ کے دبائو سے نکلنے کو تیار نہیں۔