لاہور (خبر نگار+ایجنسیاں) گورنر پنجاب چودھری محمد سرور نے کہا ہے کہ کالا باغ ڈیم کو ملک توڑنے کی سازش قرار دینا بدقسمتی ہے، یہ کیسے ہو سکتا ہے کالا باغ ڈیم بنانے اور بجلی 2 روپے یونٹ سے ملک ٹوٹ جاتا ہے اور بجلی نہ ملے تو ملک قائم رہتا ہے؟ یونیورسٹیوں کے اختیارات کے معاملے پر میرے اور محکمہ ایجو کیشن میں کوئی اختلاف نہیں‘ یونیورسٹیوں کے معاملات میں اور وزیر اعلیٰ پنجاب مل کر دیکھیں گے، کشکول کو توڑنا چاہئے لیکن آئی ایم ایف کے چنگل سے نکلنے کیلئے قوم کو قوم بننا پڑے گا، اگر ہم اپنے ملک میں بجلی کا بحران حل کرلیں تو کشکول خودبخود ٹوٹ جائے گا‘ ملک میں قانون وزیراعظم، گورنر اور مزدور کیلئے برابر ہونا چاہئے۔ وہ گورنر ہائوس میں صحافیوں سے بات چیت کر رہے تھے۔ محکمہ تعلیم کی جانب سے بھجوائی جانے والی سمری پر پائے جانے والے شکوک و شہبات پر وزیر اعلیٰ پنجاب سے تفصیلی بات چیت ہو گئی ہے تعلیم ملک و قوم کی ترقی میں اہم کردار ادا کرتی ہے، قانون اور ضابطوں پر عمل نہ کریں تو قانون بنانے کا کوئی فائدہ نہیں ہوتا۔ سیلاب زلزلے اور صاف پانی کیلئے ملنے والی امداد کرپشن کی نذر ہو جائے گی تو کشکول کبھی ٹوٹ نہیں سکتا۔ انہوں نے کہا کہ آزادی سے گھومنا پھرنا اور دل کی بات کہنا پسند ہے لیکن گورنر ہائوس کی پابندیوں سے اکثر گھبرا جاتا ہوں۔ برطانیہ میں اجازت کے بغیر یونیورسٹی اور کالج کی ایک اینٹ نہیں لگائی جا سکتی۔ انہوں نے کہا کہ سرکاری اور پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت یونیورسٹیوں کو قانونی تقاضے پورے کرنے چاہئیں۔ انہوں نے کہا کہ جی ایس ٹی پلس کے نفاذ سے پاکستانی صنعتکاروں پر کوئی ٹیکس لاگو نہیں ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ پاک ایران گیس منصوبہ پورا ہو جاتا تو پاکستان کو رائلٹی کی مد میں اربوں ڈالر ملنے تھے۔ پنجاب حکومت بلدیاتی الیکشن کرانے میں پوری طرح سنجیدہ ہے۔