لاہور (خصوصی نامہ نگار)اہلسنّت کی تیس جماعتوں نے ممتاز حسین قادری کی رہائی کے لئے تحریک چلانے کا اعلان کر دیا۔ اس سلسلہ میں کل 4 جنوری کو ملک گیر ’’یومِ حمایت ممتاز قادری‘‘ منایا جائے گا۔ صاحبزادہ فضل کریم کے پہلے یوم وفات کے موقع پر 15 اپریل کو دھوبی گھاٹ فیصل آباد میں کل پاکستان سنی کانفرنس منعقد کی جائے گی۔ سودی نظام کے خلاف مہم چلائی جائے گی اور نظامِ مصطفی کے نفاذ کے لیے حکمرانوں پر دبائو ڈالا جائے گا۔ اتحاد اہلسنّت کے لیے پیر سیّد محمد اقبال شاہ کی سربراہی میں کمیٹی قائم کر دی گئی۔ ربیع الاوّل کو ’’ماہِ امن و محبت‘‘ اور 2014 کو ’’تحفظِ ناموسِ رسالت سال‘‘ کے طور پر منایا جائے گا۔ عید میلاد النّبیؐ کے جلوسوں میں رکاوٹ اور پابندیاں برداشت نہیں کی جائیں گی۔ حکومت میلاد کے جلسوں اور جلوسوں کی فول پروف سکیورٹی کے لئے خصوصی اقدامات کرے۔ جمعہ تین جنوری کو بجلی اور گیس کی لوڈشیڈنگ کے خلاف یومِ احتجاج منایا جائے گا۔ اس بات کا اعلان سنی اتحاد کونسل کے زیراہتمام جامعہ رضویہ میں منعقدہ اہلسنّت جماعتوں کی آل پارٹیز کانفرنس میں کیا گیا جس میں تیس اہلسنّت جماعتوں کے مرکزی رہنمائوں نے شرکت کی۔ آل پارٹیز کانفرنس کی صدارت چیئرمین سنی اتحاد کونسل صاحبزادہ حامد رضا نے کی۔ کانفرنس کے مشترکہ اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ وزیراعظم عیدمیلاد النّبیؐ کے موقع پر ملک میں نظامِ مصطفی کے نفاذ کا اعلان کریں۔ نوجوانوں کے لیے شروع کی گئی قرضہ سکیم کو سود سے پاک کیا جائے۔ نصابِ تعلیم کو سیکولر بنانے کی کوششوں کا راستہ روکا جائے گا اور سودی نظامِ معیشت کے خلاف زوردار مہم چلائی جائے گی۔ عیدمیلاد النّبیؐ کے ہر جلسے اور جلوس میں ممتاز قادری کی رہائی کے لئے قرارداد منظور کی جائے گی۔ دہشت گردی میں ملوث فرقہ پرست تنظیموں کی بیرونی فنڈنگ روکی جائے۔ کالعدم تنظیموں کو نئے ناموں سے کام کرنے سے روکا جائے۔ حکومت ڈرون حملوں کے خلاف عالمی عدالت انصاف سے رجوع کرے۔ پاکستان میں امریکی مداخلت بند کی جائے۔ اس موقع پر چیئرمین سنی اتحاد کونسل صاحبزادہ حامد رضا نے خطاب میں کہا کہ پاکستان میں مصر اور عراق جیسے حالات پیدا کرنے کی سازش کی جا رہی ہے۔ سات ماہ کی حکومتی کارکردگی مایوس کن ہے۔ فوج کو متنازعہ بنانے والے ملک کے خیرخواہ نہیں۔ کانفرنس میں منظور کی گئی قراردادوں میں مطالبہ کیا گیا کہ بجلی و گیس کی بے لگام لوڈشیڈنگ اور کمرتوڑ مہنگائی کے خاتمے کے لئے ہنگامی اقدامات کئے جائیں۔ بھارت کشمیر اور امریکہ افغانستان سے اپنی فوجیں واپس بلائے۔ اقوام متحدہ عراق، افغانستان، فلسطین اور کشمیر کے تنازعات کے حل کے لئے اپنی ذمہ داریاں پوری کرے۔