کراچی (وقائع نگار) کراچی کی انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے ایم کیو ایم کے قائد سمیت ڈاکٹر فاروق ستار، وسیم اختر اور دیگر کے ایک مرتبہ پھر ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردیئے ہیں۔ ایم کیو ایم کے قائد سمیت 20 رہنمائوں اور 200 نامعلوم کارکنوں پر کراچی کے مختلف تھانوں میں 23 مقدمات درج ہیں ۔ ایم کیو ایم کے قائد پر الزام ہے انہوں نے حساس اداروں اور ملکی سالمیت کے خلاف تقریر کی جبکہ ڈاکٹر فاروق ستار، وسیم اختر، نسرین جلیل، خوش بخت شجاعت، رشید گوڈیل، خواجہ اظہار، قمر منصور، رئوف صدیقی سمیت 20 رہنمائوں اور کارکنوں پر الزام ہے انہوں نے تقریر کیلئے سہولت فراہم کی۔ پولیس نے عدالت میں پیش کی جانے والی رپورٹ میں بتایا ہے مفرور ملزموں کی گرفتاری کے لئے چھاپے مارے تاہم وہ گرفتار نہیں ہو سکے جس پر عدالت نے ایک بار پھر ملزموں کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کرتے ہوئے15 جنوری کو عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔ تفتیشی افسر نے عدالت کو بتایا کوشش کے باوجود نامزد ملزموں کو گرفتارنہیں کیا جا سکا جس پر عدالت نے کراچی کے نامزد میئر وسیم اخترکے ایک بار پھر ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کرتے ہوئے ایم کیو ایم قائد الطاف حسین سمیت 18 رہنمائوں کی گرفتاری کا حکم دے دیا۔ کراچی کے نامزد میئروسیم اختر کو 23 مقدمات میں نامزد کیا گیا ہے۔ عدالت اس سے قبل تمام مقدمات میں ایم کیو ایم رہنمائوں وسیم اختر، فاروق ستار، خواجہ اظہار الحسن سمیت دیگر مفرور ملزمان کے وارنٹ گرفتاری جاری کر چکی ہے۔