لاہور (خصوصی نامہ نگار) جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق کی سربراہی میں کشمیر کے حوالے سے قائم آل پارٹیز خصوصی کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں مشاہد حسین، نیئر بخاری، بیرسٹر سلطان محمود، عبدالرشید ترابی، لیاقت بلوچ اور میاں محمد اسلم نے شرکت کی، اجلاس میں مسئلہ کشمیر کو اجاگر کرنے کے لئے مختلف سیاسی جماعتوں کے رہنما¶ں پر مشتمل خصوصی وفد تشکیل دینے کا فیصلہ کیا گیا، کمیٹی نے اقوام متحدہ کے نئے سیکرٹری جنرل کو مسئلہ کشمیر اور مقبوضہ کشمیر کی صورتحال کے حوالے سے خط لکھنے کا فیصلہ کیا ہے، کشمیر کے حوالے سے خصوصی قومی وفد نواز شریف، بلاول بھٹو زرداری اور عمران خان سے ملاقاتیں کر کے اپنی تجاویز سے آگاہ کرے گا۔ خصوصی وفد اسلام آباد میں سلامتی کونسل کے مستقل و غیرمستقل 15 اراکین ممالک کے سفارتکاروں سے بھی ملاقاتیں کرے گا۔ عیسائیوں کے مذہبی پیشوا پوپ فرانسس سے بھی مسئلہ کشمیر کے حوالے سے خصوصی ملاقات کی جائے گی، یوم یکجہتی کشمیر 5 فروری سے قبل کشمیر پر آل پارٹیز کانفرنس منعقد کرائی جائے گی۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے سراج الحق نے کہا کہ کشمیر کا مسئلہ سب کا مشترکہ کاز ہے۔ آج جبکہ 2017ءشروع ہو چکا ہے ہمیں مسئلہ کشمیر کو اجاگر کرنے کے لئے موثر اقدامات کرنا ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں برھان مظفر وانی کی شہادت کے بعد بڑے پیمانے پر عوامی تحریک جاری ہے اور 8 ماہ سے کشمیری بھارتی فوج کے مظالم کے سامنے ڈٹے ہوئے ہیں۔ کسی قوم کا بار بار اس طرح اٹھنا آسان نہیں۔ انہوں نے کہا کہ دوسرا مسئلہ سندھ طاس معاہدے کا ہے بھارت جسے ختم کرنے کی بات کرتا ہے اور اس سے نکلنے کے لئے بار بار اعلانات کر رہا ہے۔ یہ پاکستان کے خلاف اعلان جنگ ہے۔ انہوں نے تجویز دی کہ مسئلہ کشمیر کے حوالے سے 2017ءکے پورے سال کے لئے مختلف پروگرامات کا ایک کیلنڈر تیار کیا جائے کیونکہ یہ ایک انتہائی سنجیدہ مسئلہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت سے ملاقات میں واضح طور پر یہ کہا جائے کہ حکومت پاکستان مسئلہ کشمیر کو عالمی سطح پر اجاگر کرنے کے لئے بین الاقوامی میڈیا سے رابطے استوار کرے۔ اسی طرح سے یوم یکجہتی کشمیر پانچ فروری کے حوالے سے خصوصی تقریبات اور ایک آل پارٹیز قومی کانفرنس کا انعقاد کیا جائے۔ اس موقع پر سینیٹر مشاہد حسین سید نے کہا کہ پہلی دفعہ اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کمشن نے مقبوضہ کشمیر میں فیکٹ فائنڈنگ مشن بھجوانے کی بات کی ہے۔ اسی طرح سے امریکہ میں نیا صدر آ چکا ہے۔ بین الاقوامی برادری کوئی نئے کرائسز کی متحمل نہیں ہو سکتی۔ اس لئے اگر ہم مسئلہ کشمیر کو بھرپور طریقے سے اجاگر کریں تو عالمی برادری اس پر ضرور توجہ دے گی۔ پیپلزپارٹی کے رہنما و سابق چیئرمین سینیٹ نیئر حسین بخاری نے کہا کہ اقوام متحدہ کی مسئلہ کشمیر پر منظور شدہ قراردادوں کو عالمی سطح پر اجاگر کرنے کی ضرورت ہے۔ حکومت کو تجویز دی جائے کہ وہ اس حوالے سے کردار ادا کرے۔ بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے کہا کہ جب تک بین الاقوامی میڈیا مسئلہ کشمیر پر بات نہیں کرے گا تو عالمی برادری اس مسئلے سے لاعلم رہے گی۔ انہوں نے مشورہ دیا کہ پارلیمنٹ کی پارلیمانی کمیٹی کو فعال کرنے کے لئے آگے بڑھنا چاہئے۔ دریں اثنا سراج الحق کی صدارت میں جماعت اسلامی کا مشاورتی اجلاس اسلام آباد میں ہوا ، جس میں پانامہ لیکس کیس کے حوالے سے آئندہ کے لائحہ عمل پر غور کیا گیا اور چیف جسٹس سپریم کورٹ کی طرف سے کیس کی سماعت کے لیے تشکیل دیئے گئے پانچ رکنی بنچ کا خیر مقدم کیا گیا اجلاس میں اس امید کااظہار کیا گیا کہ عدالت عظمیٰ سے قوم نے جو امیدیں باندھ رکھی ہیں، وہ ضرور پوری ہوں گی۔ ملکی دولت لوٹنے والوں کو احتساب کے کٹہرے میں کھڑا کیا جائے گا۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے سراج الحق نے کہاکہ جماعت اسلامی ہر اس شخص کا احتساب چاہتی ہے جس نے قومی خزانے کو لوٹا یا بینکوں سے قرضے لے کر ہڑپ کر لیے ۔ انہوں نے کہاکہ ہم چاہتے ہیںکہ وزیراعظم اور ان کے خاندان کا احتساب پہلے ہو تاکہ دوسروں کو بھی احتساب کے کٹہرے میں لایا جاسکے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ موجودہ اور سابقہ حکمرانوں کا احتساب ہو کررہے گا۔