اسلام آباد (نمائندہ خصوصی+ ایجنسیاں) پاکستان شماریات بیورو نے مردم شماری کے شیڈول کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ مردم شماری کا پہلا مرحلہ رواں برس مارچ میں ہو گا۔ ادارہ شماریات کے سربراہ آصف باجوہ نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ مردم شماری کا پہلا مرحلہ ملک کے چاروں صوبوں میں بیک وقت شروع ہو گا۔ سکیورٹی کے انتظامات کو یقینی بنانے کے حوالے سے اقدامات شروع کر دیے گئے ہیں اور اس دوران 45 ہزار سکیورٹی اہلکار خدمات سرانجام دیں گے۔ پہلے مرحلے میں خیبر پی کے کے پشاور اور مردان جبکہ پنجاب کے فیصل آباد، سرگودھا اور ڈیرہ غازی خان میں مردم شماری ہو گی۔ صوبہ سندھ کے کراچی اور حیدر آباد جبکہ بلوچستان کے کوئٹہ، ژوب، سبی اور مکران میں اسلام آباد میں بھی پہلے مرحلے میں مردم شماری ہو گی۔ آزاد جموں و کشمیر، گلگت، بلتستان اور فاٹا میں دوسرے مرحلے میں مردم شماری کرائی جائے گی۔ 45 ہزار سکیورٹی اہلکار خدمات انجام دینگے۔ آرمی، رینجرز، ایف سی اور پولیس مردم شماری کے لیے تعاون کرے گی۔ سکیورٹی پر تقریباً 7 ارب روپے خرچ آئے گا۔ مردم شماری کے لیے حساس علاقوں کی نشاندہی کے لیے صوبائی حکومتوں کو کہہ دیا ہے۔ آصف باجوہ کا کہنا تھا کہ صوبائی حکومتوں کی جانب سے حساس علاقوں کی نشاندہی پر فوج سے تعاون کی درخواست کی جائے گی۔ پہلا مرحلہ 15 مارچ سے 15 اپریل، دوسرا 23 اپریل سے 25 مئی تک ہو گا۔ مردم شماری کا دوسرا مرحلہ شروع ہوتے ہی 60 دنوں میں نتائج دے دیں۔ پہلے سے موجود 4 کروڑ 20 لاکھ فارم ہی استعمال کریں گے۔ مردم شماری کے لیے ماسٹر ٹریننگ کی تربیت کا عمل مکمل ہو چکا ہے۔ جبکہ ماسٹر ٹرینر کے لیے عملہ کو تربیت دے رہے ہیں۔ 2016ءملک بھر میں مہنگائی کی شرح 3.7 فیصد رہی ہے۔ دالیں 40، آلو اور سبزیاں 20 فیصد اور انڈے 23فیصد مہنگے ہوئے۔ دال چنا 43 فیصد دال مونگ 37 فیصد، بیسسن 33 فیصد مہنگا ہوا۔ جولائی تا دسمبر مہنگائی میں اضافہ 3.88 فیصد ریکارڈ کیا گیا۔ انہوں نے کہا بلوچستان میں فوج کی موجودگی کا فائدہ اٹھاتے ہوئے پہلے مرحلہ میں مردم شماری کرائی جائے گی۔ نومبر کے مقابلے میں دسمبر میں افراط زر کی شرح کم ہو گی۔
آصف باجوہ