اسلام آباد(نمائندہ نوائے وقت)سنیئر قانون دان اکرام چوہدری ایڈووکیٹ نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کے نئے آنے والے چیف جسٹس آصف سعید خان کھوسہ قانون پر سختی سے عمل درآمد کروائیں گے ،وہ کسی ملزم کو قانون سے ہٹ کرریلیف دینے کے خلاف ہیں ، وہ آئین وقانون پر مکمل عبور رکھتے ہیںجبکہ دیوانی فوجداری مقدمات میں ان کا وسیع تجربہ ہے، وہ بین الاقوامی قوانین اور ترامیم پر گہری نظر رکھتے ہیں، انسانی حقوق کے آرٹیکل 184/3کے تحت عوامی مفاد کے معاملات پر ایکشن لیں گے یہ بطور چیف جسٹس ان کے آئینی عہدے کا تقاضا بھی ہے کہ وہ حکومت و دیگر کی جانب ہونے والی قانون کی خلاف ورزیوں پر ایکشن لیں ،امید ہے وہ ماضی کے مقابلے میں سوموٹو کا استعمال احتیاط سے کریں گے ،ان کے بینچ کا ریکارڈ ہے کہ سوائے ناگزیر وجوہات کے کیس میں التواء نہیں دیتے جس سے امید پیدا ہوگئی ہے کہ سپریم کورٹ میں زیر التواء چالیس ہزار سے زائد زیرالتواء مقدمات تیزی سے نمٹائے جائیں گے اور لوگوںکو قانون کے مطابق فوری انصاف کا حصول ممکن ہوسکے گا۔عوام کو نئے چیف جسٹس سے بہت سی امیدیں ہیں کہ نئے چیف جسٹس ملک میں آئین و قانو ن کی بالا دستی کے لیئے اپنا کردار ادا کریں گے۔