مکرمی! انتہائی افسوس سے سوچتا ہوں کہ میرے ملک کی موجودہ نسل کا رجحان اور مستقبل کیا ہے۔ آج کل میڈیکل سٹورز پان شاپ ، موبائل شاپ اور کھانے ریڑھی بانوں سے چھوٹے چھوٹے ہوٹل لاکھوں روپے ماہوار کما رہے ہیں۔ اکثر پان شاپ پرکھڑے ہو کر انتہائی باریک بینی سے مشاہدہ کرتا ہوں تو لگتا ہے کہ پوری قوم تمباکو والے مختلف خطرناک قوام سے لبریز ہے پانوں سے موجودہ نوجوان نسل اورجوان اس مزے سے کھاتے ہیں کہ جیسے یہ طاقت کی دوا ہو۔ پھر گٹکا جو تمام پانوں کی دکانوں سے ملتا ہے ہمارے مستقبل کے لیے کینسر کا باعث ہو رہا ہے۔ ہیروئن اور آئس کا نشہ اب کالجز میں بھی عام ہو گیا ہے۔ لڑکیاں بھی آئس چرس ہیروئن کی عادی ہوتی جا رہی ہیں۔ یہ نشہ باآسانی کالجز کے باہر سے یا گیٹ کیپرز ، چپڑاسی حتیٰ کہ اساتذہ کے ذریعہ بھی ملتا ہے۔ پچاس پچاس ہزار کو موبائل عام اور لاکھ لاکھ ڈیڑھ ڈیڑھ لاکھ کا موبائل بڑے بڑے کالجز لڑکے لڑکیوں کے ہاتھ میں ہوتا ہے بتائیے نوجوان نسل کیا ملک کامستقبل ہیں؟ (طاہر شاہ دھرمپورہ لاہور)
نوجوان نسل نشہ اورموبائل فون
Jan 03, 2020