اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) معاشی ماہرین نے یہ کہنا شروع کر دیا ہے کہ ایف بی آرریونیو کی اس وقت کی گروتھ ریٹ آئندہ مہینوں میں بھی برقرار رہی تو 30جون تک ریونیو کا شارٹ فال500سے600 ارب تک جا سکتا ہے، آئی ایم ایف کی طرف سے جولائی تا دسمبر ریونیو کے ہداف میں کمی کے باوجود شارٹ فال115ارب روپے ہو گیا جبکہ آئی ایم ایف کے ساتھ قرضہ پروگرام کو دوسرا ریویو فروری میں ہو گا جس میں ستمبرتادسمبرکی معاشی کارکردگی زیربحث آئے گی،ذرائع نے بتایا ہے کہ مشیر خزانہ نے گذشتہ روز ایف بی آر ہیڈ کواٹرز کا دورہ کیا اور ممبران کے ساتھ اجلاس کیا ،اجلاس میں ریونیو کی صورتحال اور دوسرے امور پر مشاورت کی گئی ،ذرائع نے بتایا کہ ا س وقت حکومت ایف بی آر ریونیو کے شارٹ فال کو نان ٹیکس ریونیو سے پورا کرنے کی کوشش کررہی ہے، اے این ایف نے اس صورتحال میں حکومت پر واضح کیا ہے نجکاری جس کی تیاری ہے سے حاصل شدہ رقم کو ریونیو تسلیم نہیں کیا جائے گا،جولائی تا دسمبر ایف بی آر ریونیو کا ہدف 2198 ارب روپے تھا جبکہ 2083ارب روپے جمع ہوئیمجو 16فیسد گروتھ ہے ،جبکہ جنوری سے جون تک مجموعے طور پر3100ارب روپے سے ذائد جمع کرنا ہے ،ایف بی آر کے ریونیو کی گروتھ بہتر نہ ہوئی تو حکومت کے پاس مذید ٹیکسیشن کرنے ،ترقیاتی پروگرام میں کٹوتی کے سوا اور کوئی آپشن نہیں رہے گا۔