لاہور(نمائندہ سپورٹس+سپورٹس رپورٹر)ماہر غذائیات ڈاکٹر سحر چاولہ کا کہنا ہے کہ صحت مند معاشرے کی تشکیل اور کھلاڑیوں کو عالمی معیار کی فٹنس حاصل کرنے کے لیے نیوٹریشن کو نصاب کا حصہ بنانا پڑے گا۔ دنیا میں اس حوالے سے بہت کام ہو چکا ہے۔ کھیلوں میں ترقی کرنے والے ممالک میں ہر اتھلیٹ کو اپنی غذائی ضروریات کا بہتر انداز میں علم ہوتا ہے بدقسمتی ہے کہ ابھی تک بنیادی معلومات بھی نہیں رکھتے۔ پلیئرز جب تک اچھی غذا نہیں لیں گے ان کے لیے سو فیصد کارکردگی دکھانا ممکن نہیں ہے۔بہت سے اتھلیٹس مناسب غذا نہ لینے کی وجہ سے انجری سے نجات حاصل نہیں کر پاتے کئی ایسے ہیں جو کم علمی کی وجہ سے اس طرف توجہ نہیں دیتے۔ حتی کہ کرکٹرز بھی کھانے پینے میں بعض اوقات ایسی حرکتیں کرتے ہیں کہ حیرت ہوتی ہے۔ پاکستان میں صرف کرکٹ اور وہ بھی بین الاقوامی سطح پر اس اہم ترین شعبے میں کچھ اچھی چیزیں۔ نظر آتی ہیں یا پھر انفرادی طور پر کچھ اتھلیٹس ڈائیٹ پلان پر عمل کرتے ہیں لیکن مجموعی طور پر اس شعبے میں ہم دنیا سے بہت پیچھے ہیں۔ سپورٹس فیڈریشنز کو اس حوالے سے خصوصی اقدامات کی ضرورت ہے جب کہ صحت مند معاشرے اور نئی نسل کو باشعور بنانے کے لیے نیوٹریشن کو نصاب کا حصہ بنانا ہو گا۔