امریکی وزیر دفاع مارک ایسپرنے خبردار کیا ہے کہ انہیں پورا یقین ہے کہ عراقی حزب اللہ ملیشیا امریکی مفادات کے خلاف ایک اور اشتعال انگیز حرکت انجام دے سکتی ہے۔ غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے عراقی جنگجوﺅں کو خبر دار کیا کہ اگر انہوں نے کوئی اور اشتعال انگیز کارروائی کی انہیں بہت پچھتاوا ہوگا۔انہوں نے کہاکہ ہم مہینوں سے اشتعال انگیزی دیکھ رہے ہیں۔ اگر ہم نئے حملوں کا ہدف امریکا ہے تو ہم اپنے دفاع کرنے کے لیے تیار ہیں۔ ہم اپنے شہریوں اور مفادات کے تحفظ کے لیے ہرممکن احتیاطی تدابیر اٹھائیں گے۔انہوں نے مزید کہا کہ ایسے اشارے مل رہے ہیں کہ ایران یا اس کی وفادار ملیشیائیں دوسرے حملے شروع کرنے کا ارادہ کر رہی ہیں۔انہوں نے زور دے کر کہا کہ امریکا نے ایرانی حمایت یافتہ گروہوں کا مقابلہ کرنے کے لیے عراق کی طرف سے کوئی موثر کارروائی نہیں دیکھی۔ امریکی افواج پر حملوں میں ملوث افراد کے خلاف سخت اقدامات کیے جانے چاہئیں۔مارک ایسپر کا کہنا تھا کہ عراق میں امریکی فوج کی تعداد کم کرنے کے لیے کوئی درخواست موصول نہیں ہوئی ہے۔مارک ایسپر نے کہا اگر واشنگٹن حملوں کی تیاری سے آگاہ ہوجاتا ہے تو وہ امریکی افواج کے تحفظ کے لیے عملی اقدامات کرے گا۔