فیض احمد فیض کی نظم”ہم دیکھیں گے“ہندو مخالف تو نہیں؟بھارت میں تفتیش کا حکم

بھارت میں ٹیکنالوجی کے سب سے باوقار اداروں میں سے ایک آئی آئی ٹی کانپور نے اردو کے عظیم شاعر فیض احمد فیض (1984-1911) کی ایک بے حد مقبول نظم ”ہم دیکھیں گے“ کی تفتیش کا حکم دیدیا ہے۔ تفتیش کرنے والی کمیٹی کو یہ طے کرنا ہے کہ ان کی یہ نظم ہندو مخالف ہے یا نہیں؟بھارتی ٹی وی کے مطابق بھارت میں شہریت کے قانون کے خلاف پورے ملک میں احتجاج اورمظاہرے ہو رہے ہیں۔ 15 دسمبر 2019 کو دہلی کے جامعہ علاقے میں اس قانون کے خلاف مظاہرہ ہوا جس میں جامعہ ملیہ اسلامیہ یونیورسٹی کے بعض طلباءبھی شامل تھے۔ اس دوران پولیس نے یونیورسٹی کی لائبریری اور ہوسٹل میں زبردستی داخل ہوکر طلباءپر بے حد تشدد کیا۔جامعہ ملیہ یونیورسٹی میں پولیس کی پرتشدد کارروائی کے بعد دنیا بھر کی یونیورسٹیوں کی طرح آئی آئی ٹی کانپور کے طلباءنے 17 دسمبر کو ادارے کے کمپاو¿نڈ میں مظاہرہ کیا۔ اس مظاہرے کے دوران بعض طلباء نے فیض احمد فیض کی نظم ”ہم دیکھیں گے“گائی۔انسٹیٹیوٹ کے ڈپٹی ڈائریکٹر منندر اگروال کے مطابق اس کے بعد آئی آئی ٹی کے بعض طلباءنے ادارے کے ڈائریکٹر سے تحریری شکایت کی کہ مظاہرے کے دوران ہندو مخالف نظم پڑھی گئی ہے جس سے ہندوو¿ں کے جذبات مجروح ہوئے ہیں لہذا ان طلباءکے خلاف کارروائی کی جائے جنھوں نے یہ نظم پڑھی ہے۔اس شکایت کے موصول ہونے کے بعد ادارے نے ایک کمیٹی تشکیل دی جو اس شکایت سے متعلق تفتیش کرے گی۔

ای پیپر دی نیشن