بیجنگ (شِنہوا) چین کے ریاستی کونسلر اور وزیر خارجہ وانگ یی نے کہا ہے کہ چین کو امید ہے کہ امریکہ کی اگلی انتظامیہ معقول رویہ اختیار کرتے ہوئے چین کے ساتھ بات چیت کا دوبارہ آغاز کرے گی۔ معمول کے دوطرفہ تعلقات کو بحال اور تعاون دوبارہ شروع کرے گی۔ وانگ نے شِنہوا نیوز ایجنسی اور چائنہ میڈیا گروپ کو حالیہ دنوں میں دیئے گئے ایک انٹرویو میں کہا کہ چین امریکہ تعلقات ایک نئے دوراہے پر آ گئے ہیں۔ امید کی ایک نئی کرن پیدا ہوئی ہے۔ حالیہ برسوں میں، چین-امریکہ تعلقات غیر معمولی مشکلات کا شکار ہوئے۔ بنیادی طور پر یہ سب چین کے حوالے سے امریکی پالیسی سازوں کی سنگین غلط فہمیوں کا نتیجہ ہے۔ کچھ لوگ چین کو نام نہاد سب سے بڑا خطرہ سمجھتے ہیں اور اس غلط فہمی پر مبنی ان کی یہ پالیسی بالکل غلط ہے۔ حالات و واقعات نے ثابت کیا ہے کہ امریکہ کی چین کو دبانے اور نئی سرد جنگ شروع کرنے کی کوشش سے نہ صرف دونوں ممالک کے عوام کے مفادات کو سنگین نقصان پہنچا بلکہ دنیا کے لئے بھی شدید رکاوٹیں پیدا ہوئی ہیں۔ اس طرح کی پالیسی کو کوئی پذیرائی نہیں ملے گی۔ اس پالیسی کا انجام ناکامی ہے۔ امریکہ کے بارے میں چین کی پالیسی مستقل اور مستحکم ہے۔ امریکہ کے ساتھ ہم آہنگی، تعاون اور استحکام پر مبنی تعلقات کو فروغ دینے کے لئے تیار ہیں۔ ہم جانتے ہیں کہ امریکہ میں کچھ لوگ چین کی تیز رفتار ترقی سے بے چین ہیں۔ لیکن اپنی برتری برقرار رکھنے کا سب سے بہتر طریقہ دوسروں کی ترقی کو روکنے کی بجائے خود میں بہتری لانا ہے۔ وانگ نے کہا کہ ہمیں یقین ہے کہ امریکہ ماضی سے سبق حاصل کرتے ہوئے چین کے ساتھ اسی سمت میں کام کر سکتا ہے۔