بیجنگ (نیوز رپورٹر) ایک برطانوی تھنک ٹینک کے مطابق چین 2028ء میں امریکہ سے آگے نکل کر دنیا کی سب سے بڑی معیشت بن جائے گا اور ایسا اس ادارے کے پچھلے اندازوں سے کم از کم پانچ سال پہلے ہی ہو جائے گا۔ سینٹر فار اکنامک اینڈ بزنس ریسرچ (سی ای بی آر) کے مطابق کووڈ۔19 کی عالمی وبا سے ’ماہرانہ‘ طریقے سے نمٹنے کی وجہ سے آنے والے برسوں میں اس کی ترقی کی شرح امریکہ اور یورپ کے مقابلے میں بڑھے گی۔ انڈیا 2030ء میں دنیا کی تیسری سب سے بڑی معیشت بن جائے گا۔ اس وقت یہ درجہ جاپان کے پاس ہے۔ اگرچہ چین وائرس سے متاثر ہونے والا پہلا ملک تھا مگر ماہرینِ اقتصادیات کا کہنا ہے کہ اس نے تیز اور انتہائی سخت کارروائی کر کے بیماری پر کنٹرول پایا اور اس کی اس حکمتِ عملی کی وجہ سے اسے معیشت کو تباہ کرنے والے ایسے لاک ڈاؤن بار بار نہیں لگانے پڑے جیسے دوسرے ممالک میں لگائے جا رہے ہیں۔ سی ای بی آر کی پیش گوئی کے مطابق سنہ 2035ء تک دیگر ابھرتی ہوئی معیشتوں جیسے انڈونیشیا، برازیل اور روس کے ابھرنے کے ساتھ ہی عالمی معیشت کے توازن میں تبدیلی مستحکم ہو جائے گی۔ دوسری طرف جرمنی مضبوط معیشت کے حوالے سے اپنا چوتھا درجہ کھو بیٹھے گا جو کہ اس دہائی کے آخر میں اس کے پاس تھا اور سنہ 2030ء سے یہ پانچویں بڑی عالمی معیشت بن جائے گا۔
چین 2028ء میں دنیا کی سب سے بڑی معیشت بن جائیگا: برطانوی تھنک ٹینک
Jan 03, 2021