ملتان ( سپیشل رپورٹر ) سابق وفاقی وزیر اور بلوچ رابطہ اتفاق تحریک کے سربراہ پرنس محی الدین بلوچ نے کہا ہے گوادر کی زمینوں کو ہمارے ملازم غیروں کو دے رہے ہیں جس سے بلوچستان کے عوام میںاشتعال پھیل رہا ہے انہوں نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ سیاسی بحران مزید بڑھ گیا ہے اسلام کے نام پر ہم پاکستان آئے مگر جو صورتحال سامنے آرہی ہے اس سے صاف نظر آرہا ہے کہ بلوچ اور بلوچستان کوتباہی کی طرف لیجایا جارہا ہے پہلے معدنی وسائل پہ قبضہ کرلوٹ کھسوٹ کی گئی اور اب ہماری زمینوں کو غیروں کو الاٹ کی جارہی ہے انہوں نے مزیدکہا کہ حکومت اور ملک کے اہم افراد سے متعدد بار کہہ چکا ہوں کہ وہ ایک کنونشن بلائیں جس میں قبائلی شخصیات سیاسی سماجی قومی شخصیات دینی طلبہ اورنوجوان تنظمیوں کے ذمہ داران کو کنونشن میں شرکت یقینی بنا کر بات کریں تجاویز لیں بھی اور دیں بھی اور میرا یقین ہے کہ کنونشن کیذریعہ بلوچستان کے مسائل حل ہو جائیں گے عالمی سطح پر کام کرنے والی انسانی حقوق کی تنظیموں سے اپیل کی کہ وہ بی بی کریمہ بلوچ کی ہلاکت کی تحقیقات کرائیں تاکہ عوام کو پتہ چل سکے کہ ان کی ہلاکت کیسے ہوئی انہوں نے کہا کہ بی بی کریمہ بلوچ کی ہلاکت کے حقائق منظر عام پر لائے جائیں