راولپنڈی: پولیس کی وردی پہن کر ٹک ٹاک بنانے والے میاں بیوی کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ جوڑے نے راولپنڈی میٹرو سمیت متعدد جگہوں پر ٹک ٹاک ویڈیوز بنائیں۔ ویڈیوز میں انہیں پنجاب پولیس کی یونیفارم زیب تن کیے دیکھا جا سکتا ہے۔
ملزمان کے قبضے سے پولیس یونیفارم، لیپ ٹاپ اور موبائل فون برآمد کرلیے گئے ہیں۔ پولیس نے مقدمہ درج کرکے معاملے کی مزید تفتیش شروع کر دی ہے۔
ٹک ٹاک مختصر ویڈیوز کی ایپ ہے جس کے دنیا میں کروڑ صارفین ہیں۔ اس ایپ پر لوگ اپنی ویڈیوز کی بدولت مشہور ہوتے ہیں۔
ویڈیوز بناتےہوئے پاکستان میں متعدد اموات بھی ہوئی ہیں۔ کچھ عرصہ قبل کراچی کے علاقے گلشن معمار میں سیکیورٹی کمپنی کے گارڈ نے مبینہ طور پر ٹک ٹاک بناتے ہوئے خود کو گولی مار لی تھی۔
پاکستان میں اس ایپ پر پابندی بھی لگائی گئی تھی جس کو بعد میں ہٹا دیا گیا۔ ترجمان پی ٹی اے کا کہنا تھا کہ ٹک ٹاک پر غیراخلاقی اور نامناسب مواد شیئر کرنے کی وجہ سے پابندی عائد کی گئی تھی۔
پاکستان میں مشہور ٹک ٹاکرز کی تربیت کرنے کی خبریں بھی آ رہی تھیں۔ اطلاعات کے مطابق اس مقصد کے لیے ٹک ٹاکرز کلب تشکیل دیا جائے گا جس میں ایسے ٹک ٹاکرز شامل ہوں گے جن کے فالوورز کی تعداد ایک ملین سے زائد ہو گی۔