کشمیری رہنماؤں کی نظر بندی غیر جمہوری ، کانگریس : سرکاری ملازمین کا احتجاج ، یوم سیاہ

سرینگر (اے پی پی) بھارت کے غیرقانونی زیر تسلط  جموں و کشمیر میں محکمہ صحت کے ملازمین کی ایک بڑی تعداد نے گورنمنٹ میڈیکل کالج جموں کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے اپنی نوکریاں ریگولر کرنے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا جب کرونا وبا علاقے میں پھیلنے لگی تو انہوں نے اپنی جانوں کو خطرے میں ڈال دیا۔ ایک خاتون پروفیسر نے کہا کہ گورنر سنہا نے بھی انہیں دھوکہ دیا ہے۔ دریں اثنا نیشنل اولڈ پنشن رسٹوریشن فرنٹ جموں و کشمیر کے بینر تلے سرکاری ملازمین نے پرانی پنشن سکیم کو بحال کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے جموں میں خاموش احتجاج کیا اور یوم سیاہ منایا۔ ملازمین نے ٹوئٹر پر مہم چلاتے ہوئے پرانی پنشن سکیم (او پی ایس) کو بحال کرنے کا مطالبہ کیا۔ ادھر بڈگام کے علاقے ہمہامہ میں ایک زیرتعمیر عمارت سے ایک شخص کی نعش برآمد ہوئی ہے۔ کنڈی سے تعلق رکھنے والے رمیز احمد بیگ کو ایک زیر تعمیر عمارت میں مردہ پایا گیا۔ آزاد جموں و کشمیر کے صدر بیرسٹر سلطان محمود چودھری نے کہا امید ہے کہ 2022 بھارت کے غیرقانونی زیرتسلط جموں و کشمیر کی آزادی کا سال ثابت ہو گا۔ بھارت کے غیر قانونی زیر تسلط جموں و کشمیر میں کانگریس کے صدر غلام احمد میر نے کہا نیشنل کانفرنس کے صدر فاروق عبداللہ اور دیگر رہنمائوں کی گھر میں نظربندی غیر اخلاقی اور غیر جمہوری ہے۔ غلام احمد میر نے سرینگر میں ایک بیان میں کہاکہ حد بندی کمشن کی سفارشات کے خلاف مجوزہ دھرنے سے پہلے فاروق عبداللہ جیسے سرکردہ رہنما کو گھر میں نظر بند رکھنا غیر اخلاقی اور بھارتی جمہوریت کی بنیادوں کے خلاف ہے۔

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...