طوریل دورانیہ کی کرکٹ پر توجہ دینے کی ضرورت: خواجہ ندیم احم


لاہور(سپورٹس رپورٹر) پاکستان کرکٹ بورڈ کے گورننگ بورڈ کے سابق رکن اور لاہور ریجنل کرکٹ ایسوسی ایشن کے سابق صدر خواجہ ندیم احمدنے کہا ہے کہ طویل دورانیہ کی کرکٹ پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ اگر ریڈ بال کرکٹ کو بہتر بنایا جائے تو ون ڈے اور ٹی ٹونٹی کے اچھے کھلاڑی بھی سامنے آ سکتے ہیں لیکن اگر وائٹ بال کرکٹ کو ترجیح دی جاتی رہی تو انگلینڈ کی ٹیم کا حشر یاد رکھنا چاہیے۔ انگلینڈ کی توجہ محدود کرکٹ کی طرف گئی اور آج ان کے پاس اچھے کھلاڑیوں کی کمی ہے۔ ایشز سیریز میں ٹیم بے بس ہے۔ پاکستان کرکٹ بورڈ کو اس تجربے سے سبق سیکھنا چاہیے۔ بہتر کرکٹرز کو سامنے لانے کیلئے چار دن کی کرکٹ کا معیار بہتر بنانا ہو گا۔ مواقع بڑھانے کی ضرورت ، ٹی ٹونٹی  مالی اعتبار سے فائدہ مند ضرور  لیکن فارمیٹ میں بہتری کھیل کا معیار بلند کرنے کی ضمانت نہیں ۔ ویسٹ انڈیز نے دو ورلڈکپ جیتے لیکن آج بھی ان کی کرکٹ مسائل میں گھری ہے۔ گذشتہ چند برسوں میں وائٹ بال کرکٹ کے مسائل میں اضافہ ہوا ہے۔ آج بھی محدود دورانیہ کی کرکٹ میں پاکستان کے کامیاب ترین بیٹرز تکنیکی اعتبار سے مضبوط اور گراؤنڈ شاٹس پر عبور رکھنے والے بابر اعظم اور محمد رضوان ہی ہیں۔ اس لیے بہتر یہی ہے کہ ریڈ بال کرکٹ پر توجہ دی جائے۔ وائٹ بال میچ جتنا وقت مانگتا ہے اسے اتنا ہی وقت دیا جائے۔

ای پیپر دی نیشن

''درمیانے سیاسی راستے کی تلاش''

سابق ڈپٹی سپیکرقومی اسمبلی پاکستان جن حالات سے گزر رہا ہے وہ کسی دشمن کے زور کی وجہ سے برپا نہیں ہو ئے ہیں بلکہ یہ تمام حالات ...