اسلام آباد (وقار عباسی /وقائع نگار) وفاقی دارلحکومت اسلام آباد کی تعمیرو ترقی کیلئے گذشتہ سال میں 35ارب روپے سے زائد مالیت کے تعمیراتی منصوبہ جات پر کام شروعٓ کیا گیا ہے راول ڈیم انٹر چینج ، پی ڈبلیو انٹر چینج ، جناح ایونیو انڈر پاس ، مارگلہ ہائی وے ، آئی جے پرنسپل روڈ کا منصوبہ ، اور ڈینتھ ایونیو کے اربوں روپے کے منصوبے شروع ہوگئے ہیں ، سی ڈی اے نے 100سے زائد پبلک پارکس کی پندرہ سال بعد تزئین و آرائش و تعمیراتی کیں ، 40پبلک گراونڈز کو بحال کیا ، شہر کے اندر 35برساتی نالوں کی اپگریڈیشن کی گئی ، اہم شاہراوں اور سیکٹرز کی سڑکوں کی کارپٹنگ مکمل ہوئی ، 40ٹیوب ویلز کو فعال کیا گیا دو نئے سمال ڈیمز کی فزیبلیٹی شروع کی گئی ، راول ڈیم سے 30سال بعد اسلام آباد کو پانی کی بحالی کی گئی اسلام آباد کے ماسٹر پلان اور زوننگ ریگولیشنز پر نظر ثانی کی گئی پبلک ٹائیلٹس ، نئے جمز اور لائبریریاں ایڈ کی گئیں ، راول جھیل ، ایف نائن پارک کے فیچرز کو بڑھایا گیا ہاوسنگ سوسائیٹیوں کو ریگولیٹ کیا گیا ادارے کے مستقل اخراجات پورے کرنے کے لیے ایک درجن سی ڈی اے اوون منصوبے شروع کرنے کی منصوبہ بندی کی گئی ہے ۔ان خیالات کا اظہار چیئرمین سی ڈی اے و چیف کمشنر اسلام آباد عامر علی احمد نے نوائے وقت کو دئیے گئے خصوصی انٹرویو کے دوران کیا ہے ۔ ایک سوا ل کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ اسلام آباد میں پارکنگ کے مسائل کو ایڈریس کیا گیاہے اور نئے پارکنگ پلازے بھی تعمیر کیے جارہے ہیں چیئرمین سی ڈی اے نے بتایا کہ 100 سے زیادہ پبلک پارکس مکمل طور پر بحال کردئیے گئے ہیں اور ان میں ناپید سہولیات کی بہم فراہمی کردی گئی ہے اسلام آباد کے شہری و دیہی علاقوں میں 40سے زیادہ گراونڈز کو بحال کرنے کے ساتھ ساتھ ان میں سہولیات کی فراہمی کی گئی ہے مختلف سیکٹرز میں دو درجن سے زیادہ جمز بنانے پر کام شروع کردیا گیاہے پبلک لائبریریوں کو عوام کے لیے کھول دیا گیا ہے ایک سوال کے جواب میں چیئرمین سی ڈی اے عامر علی احمد نے بتایا کہ اسلام آباد میں پانی کی کمی کے حوالے سے شہریوں کی شکایات کو سنا گیا ہے اور چالیس سے زیادہ ٹیوب ویلز کو بحال کردیا گیا ہے جن کو پانی اب سسٹم میں شامل ہو گیاہے علاوہ ضرورت کے مطابق مختلف سیکٹرز میں نئے ٹیو ب ویلز کی تنصیب بھی کروائی جارہی ہے جبکہ اسلام آباد میں پانی کی کمی کو پورا کرنے کے لیے دو نئے سمال ڈیمز کی تعمیر کے لیے فیزیبلیٹی پر بھی کام شروع کردیا گیاہے ۔ اب انتظامیہ نے ماسٹر پلان پر نظر ثانی کمیشن قائم کردیا ہے جو اپنا کام کررہاہے ایک سوال پر چیئرمین سی ڈی اے نے بتایا کہ ہاؤسنگ سوسائیٹیوں کو ریگولیٹ کردیا گیا ہے اوران سے ادارے کو ریونیو میں اضافہ ہو اہے سی ڈی اے نے گزشتہ ایک سال کے عرصے میں پانچ سیکٹرز میں تعمیراتی و ترقیاتی کام شروع کروائے ہیں جس کا مقصد الاٹیز کو گھر بنانے کی سہولیات فراہم کرنا ہے ایک سوال پر چیئرمین سی ڈی اے نے بتایا کہ سی ڈی اے کے مستقل اخراجات کو پورا کرنے کے لیے ادارے نے پہلی مرتبہ ایک درجن ایسے منصوبے بھی شروع کرنے کی منصوبہ بندی مکمل کی ہے جن کے ریونیو مستقل بنیادوں پر سی ڈی اے کو حاصل ہو گا اور اس سے سی ڈی اے کے غیر ترقیاتی اخراجات حاصل ہو سکیں گے ۔