کوئٹہ/کراچی/اسلام آباد(این این آئی)جمعیت علماء اسلام پاکستان کے سینئر رہنما اور ممتاز پارلیمنٹرین حافظ حسین احمد نے کہا کہ حکومت کی جانب سے ضمنی بجٹ اور دیگر اہم بلز قومی اسمبلی میں پیش کرتے وقت اپوزیشن کے تین ستون قائد حزب اختلاف میاں شہباز شریف، آصف علی زرداری اور بلاول بھٹو زرداری قومی اسمبلی میں آنے کی بجائے اپنے اپنے ’’بلوں‘‘ (گھروں) میں دبکے رہے او ر ’’اُن‘‘ سے کیاوعدہ نبھائے رکھا۔ وہ اتوار کو اپنی رہائشگاہ جامعہ مطلع العلوم میں مختلف وفود اور برٹش ٹی وی سے گفتگو کررہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ دراصل اپوزیشن گزشتہ تین سالوں سے عمران نیازی کی آخری سانسیں لیتی حکومت کو مسلسل ’’آکسیجن‘‘ فراہم کرتی رہی اور اسٹیبلشمنٹ سے’’در پردہ‘‘ اور کبھی’’ بے پردہ ‘‘ ڈیل اور ملاقاتیں جاری رکھیں اور لگتا ہے کہ 2022ء میں بھی نام نہاد اپوزیشن کے یہی لچھن رہیں گے۔ انہوں نے کہا ماضی میں جدہ سعودی عرب فرارکے وقت شریف خاندان نے کسی ’’معافی نامہ‘‘ نما معاہدہ کا انکار کیا لیکن رفیق الحریری نے دس سال کے معاہدے کو طشت از بام کیاسابق اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق کی میاں نواز شریف سے لندن میں ملاقات اور نوازشریف کی واپسی کا دو ٹوک اعلان کسی ڈیل اور طے شدہ معاہدہ کے بغیر اسی طرح ممکن نہیں جس طرح بیماری کا ڈرامہ کرکے علاج کے لیے صرف آٹھ ہفتوں کی ضمانت لی تھی۔ حافظ حسین احمد نے کہا کہ اب پاکستان کا ایک ایک فرد جان چکا ہے کہ اصل معاملہ کیا ہے۔