لاہور (نیوز رپورٹر) وزیراعظم پاکستان محکمہ بجلی کی ڈسٹری بیوشن کمپنیوں اور11کے وی فیڈروں کو مجوزہ طور پر قومی مفاد میں مجوزہ نجکاری کے فیصلہ پر نظرثانی کرائیں۔ اس سے بجلی کے ریٹ قومی سطح پر ختم کرنے سے پنجاب کے خلاف سندھ بلوچستان خیبر پی کے میں بجلی مہنگی ہونے سے نفرت پیدا ہو گی اور قومی مفاد میں مناسب نہیں ہوگا۔ اس سے قبل کراچی میں بجلی کے نظام کو نجی کمپنی کے حوالے سے عوام کو گونا گوں مشکلات سے دو چار ہیں۔ ملتان اور راولپنڈی شہروں میں بجلی کی پرائیویٹ کمپنیوں کا نظام ان شہروں میں فیل ہونے سے حکومت پاکستان کو سال 1986ء کے اوائل میں عوام کے مطالبات کے پیش نظر انہیں واپڈا کے حوالے کرنا پڑا جس سے بجلی نہ صرف ان شہروں بلکہ تمام دیہاتوں، پہاڑی علاقوں میں بھی واپڈا نے بجلی کا نظام کامیابی سے قائم کر دیا۔ حکومت کو تھرمل بجلی کی جنریشن کی نجی کمپنیوں کے معاہدات سے سبق سیکھنا چاہئے۔ حکومت عوامی مفاد میں ملک کے منافع بخش اعلیٰ ائر پورٹس کو مجوزہ نجکاری کے حوالے سے فیصلہ کو قومی مفاد میں واپس لے۔ یہ مطالبات خورشید احمد جنرل سیکرٹری آل پاکستان فیڈریشن آف ٹریڈ یونینز نے گزشتہ روز اخباری بیان میں کئے انہوں نے وزیراعظم پاکستان کو یاد دلایا کہ بانی پاکستان قائداعظم محمد علی جناح نے فرمایا تھا کہ قومی مفاد کے پیش نظر سرکاری عوامی اداروں کی بہتر کارکردگی سے انہیں سرکاری شعبے میں رکھا جائے۔