اسلام آباد(نا مہ نگار)چائنا گیزوبا گروپ کمپنی (سی جی جی سی) نیلم جہلم ہائیڈرو پاور پراجیکٹ (این جے ایچ پی) کی ٹیل ریس ٹنل میں دن رات بحالی کا کام کر رہی ہے۔ این جے ایچ پی سے بجلی کی پیداوار کو جولائی 2022 میں پروجیکٹ کے ٹنلنگ سسٹم سے باہر تقریباً 68 کلومیٹر دور ٹیل ریس ٹنل کے ایک مقام پر بلاک ہونے کی وجہ سے معطل کرنا پڑا۔ گوادر پرو کے مطابق چیئرمین واپڈا لیفٹیننٹ جنرل سجاد غنی (ر) نے نیلم جہلم ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کا دورہ کیا اور پراجیکٹ کی ٹیل ریس ٹنل میں بحالی کے کاموں پر پیش رفت کا جائزہ لیا۔ اس موقع پر نیلم جہلم ہائیڈرو پاور کمپنی (NJHC) کے چیف ایگزیکٹو آفیسر اور سی جی جی سی کے نمائندے اور کنسلٹنٹس بھی موجود تھے۔ واپڈا نے وفاقی حکومت سے منظوری لینے کے بعد اگست 2022 میں بحالی ٹھیکہ سی جی جی سی کو دیا تھا اس کے بعد سے اس جگہ پر دن رات تدارک کا کام جاری ہے۔ گوادر پرو کے مطابق ٹیل ریس ٹنل کے مقام پر تعمیراتی کام کا مشاہدہ کرتے ہوئے چیئرمین نے پراجیکٹ انتظامیہ پر زور دیا کہ وہ شیڈول کے مطابق مرمتی کاموں کو مکمل کریں۔ انہوں نے مزید ہدایت کی کہ اصلاحی کاموں کو انجام دینے کے لیے ماہرین کے بین الاقوامی پینل کی سفارشات پر بھی عمل کیا جائے۔گوادر پرو کے مطابق قبل ازیں ایک بریفنگ میں چیف ایگزیکٹیو آفیسر این جے ایچ سی نے چیئرمین کو بحالی کے کاموں پر اب تک کی پیش رفت سے آگاہ کیا۔ 969 میگاواٹ کے این جے ایچ پی نے اپریل 2018 میں بجلی کی پیداوار شروع کی۔ جولائی 2022 میں بجلی کی پیداوار معطل ہونے سے پہلے اس منصوبے نے نیشنل گرڈ کو 18 بلین یونٹ سے زیادہ بجلی فراہم کی۔