اسلام آباد (خبرنگار خصوصی) سال 2022 کے آخری ماہ دسمبر کے دوران سب سے زیادہ دہشت گردانہ حملے ہوئے جب کہ نومبر 2022 کے مقابلے میں ماہ دسمبر کے دوران دہشت گرد حملوں میں 44 فیصد اضافہ ہوا۔ دہشت گردی کے واقعات میں بلوچستان میں 88 فیصد اور خیبر پختونخواہ میں 54 فیصد اضافہ ہوا، زیادہ تر حملوں کی ذمہ داری ٹی ٹی پی اور بی ایل اے نے قبول کی، سیکیورٹی فورسز نے دسمبر میں کم ازکم 39دہشت گردوں کو ہلاک اور 47کو گرفتار کیا۔ پاکستان انسٹی ٹیوٹ فار کانفلیکٹ اینڈ سیکیورٹی اسٹڈیز پکسز کی ایک رپورٹ کے مطابق نومبر 2022 کے مقابلے دسمبر میں عسکریت پسندوں کے حملوں میں 44 فیصد اضافہ ہوا۔ دسمبر میں عسکریت پسندوں نے49 حملے کئے ہیں جو کسی ایک ماہ میں ہونے والے سب سے زیادہ حملے تھے۔ ان حملوں میں 32 سیکورٹی فورسز کے اہلکار اور 17 عام شہریوں سمیت 56 افراد مارے گئے۔ ان حملوں میں 81افراد زخمی بھی ہوئے جن میں سیکیورٹی فورسز کے 31 اہلکار اور50 عام شہری شامل ہیں۔ دسمبر 2022 میں ملک میں چار خودکش حملے بھی ہوئے، گزشتہ سال کسی ایک ماہ میں ہونے والے یہ سب زیادہ خود کش حملے تھے۔ رپورٹ سے یہ بھی پتہ چلتا ہے کہ سال 2022 میں دہشت گردی کے حملوں میں 2021 کے مقابلے میں 28 فیصد اضافہ دیکھا گیا۔ پاکستان کو 2022 میں 15 خودکش حملوں کا سامنا کرنا پڑا جب کہ 2021 میں صرف چارخود کش حملے ہوئے تھے۔ رپورٹ کے مطابق سال 2022 میں پاکستان میں گزشتہ پانچ سالوں کے دوران سب سے زیادہ عسکریت پسندانہ حملے دیکھنے میں آئے۔2022 میں اموات اور زخمیوں کی تعداد میں بالترتیب 37 اور 35 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا۔2017 کے بعد یہ پہلا موقع ہے جب ملک کو 300سے زیادہ دہشت گردی کی کارروائیوں کا سامنا کرنا پڑا۔2017 میں پاکستان میں 420 عسکریت پسند حملے ہوئے جن میں 912 افراد ہلاک اور 1877 زخمی ہوئے تھے۔
دسمبر2022 ء کے دوران سب سے زیادہ دہشتگردانہ حملے ہوئے
Jan 03, 2023