اسلام آباد(نا مہ نگار)اعلی تعلیمی کمیشن(ایچ ای سی)نے تمام سرکاری و نجی جامعات اورڈگری جاری کرنے والے اداروں کے سربراہان کو خطوط جاری کیے ہیں کہ ایجوکیشن کے شعبے کے حوالے سے نیشنل کریکولم ریویو کمیٹی کی سفارشات کی روشنی میں ترمیمی ٹیچر ایجوکیشن روڈمیپ پر عمل درآمد کیا جائے۔ترمیمی ٹیچر ایجوکیشن روڈمیپ کے مطابق وہ افراد جن کے پاس ایجوکیشن کی ایسوسی ایٹ ڈگری ہے پانچویں سمسٹر یا چار سالہ بی ایڈ پروگرام کے تیسرے سال میں داخلہ لینے کے مجاز ہوں گے۔ اسی طرح ایجوکیشن کے علاوہ کسی اور ڈسپلن میں ایسوسی ایٹ ڈگری کے حامل افراد یا وہ لوگ جن کے پاس متروک بی اے یا بی ایس سی کی ڈگری ہے پانچویں سمسٹر یا چار سالہ بی ایڈ کے تیسرے سال میں ایک اضافی (Bridging)سمیسٹراور 15-18کریڈٹ آورز کے کورسز کی تکمیل کے بعد داخلہ لے سکیں گے، تاہم کریڈٹ آورز کا فیصلہ داخلہ دینے والی یونیورسٹی کیس کی نوعیت کے مطابق کرے گی۔ مزید برآں ملازمت اور مزید تعلیم کے حصول کے معاملے میں ایم اے ایجوکیشن، ایم ایڈ اور بی ایس ایجوکیشن چار سالہ بی ایڈ/بی ایڈ (آنرز)،14سالہ تعلیم کے بعد بی ایڈ 2.5اور16سالہ تعلیم کے بعد بی ایڈ 1.5کے مساوی تصور کیا جائے گا۔ایسے گریجوایٹس جن کے پاس ایجوکیشن کے علاوہ کسی اور ڈسپلن میں 16سالہ یا مساوی تعلیم ہے اور وہ بی ایڈ ڈگری حاصل کرنے کے خواہشمند ہیں، وہ 45-54کریڈٹ آورز کے کورس ورک پر مبنی بی ایڈ 1.5میں داخلہ لے داخلہ لے سکتے ہیں۔ تاہم وہ گریجوایٹس جو غیر متعلقہ 16سالہ کوالیفیکیشن رکھتے ہیں اور ایم ایس /ایم فل میں داخلہ کے خواہشمند ہیں، انہیں کم ازکم 18کریڈٹ آورز کے ڈیفیشنسی کورسز (deficiency courses)بطور مذکورہ ڈگری پروگرام کا جزو ہونے کے مکمل کرنا ہوں گے اور کریڈٹ آورز کا تعین داخلہ دینے والی یونیورسٹی کیس کی نوعیت کی بنیاد پر کرے گی۔ ٹیچر ایجوکیشن ڈگریوں کا نام خزاں 2023سے صرف بیچلر آف ایجوکیشن ہو گا۔ارلی چائلڈہوڈ ایجوکیشن ، ایلیمنٹری اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن وغیرہ جیسے جزویات اور کریکولم، اسیسمنٹ ، اکیڈیمک پلاننگ ، لیڈرشپ، گائیڈنس اینڈ کونسلنگ جیسے تخصصات صرف ٹرانسکرپٹس میں منعکس ہوں گے نہ کہ ڈگریوں میں۔