ملتان(محمد نوید شاہ سے)موثر قانون سازی کے باوجود گزشتہ سال بھی خواتین کے ساتھ جنسی استحصال کے عمل کو روکا نہ جاسکا۔ پولیس کی ناقص تفتیش کا فائدہ اٹھا کر 232 مقدمات سے ملزمان بری ھوگئے۔ 21 مقدمات میں خواتین سے زیادتی کے ملزمان کو سزائیں سنائی جاسکیں۔ گزشتہ سال خواتین سے زیادتی کے مقدمات میں اضافہ دیکھا گیا۔ تفصیل کے مطابق معاشرہ میں بڑھتی بے راہ و روی ، انٹرنیٹ کے بڑھتے رجحان ، فحاشی کے ذرائع تک آسان رسائی کی وجہ سے خواتین اور بچیوں کے ساتھ جنسی زیادتی کے واقعات میں اضافہ ہونے لگا۔ اس وقت ملتان کی عدالتوں میں خواتین اور کم عمر بچیوں کے ساتھ زیادتی و جنسی جرائم کے 124 مقدمات زیر سماعت ہیں۔ گزشتہ سال زیادتی کے 21 کیسز میں ملزموں کو عمرقید سمیت مختلف سزائیں سنائی گئیں۔ اسی طرح پولیس کی جانب سے ناقص تفتیش اور گواہوں کے منحرف ہونے کے باعث 232 کیسز میں ملزمان مقدمات سے بری ہوگئے۔ جنوبی پنجاب میں آئے روز خواتین اور کم سن بچیوں سے زیادتی کے واقعات رپورٹ ہورہے ہیں لیکن پولیس کی جانب سے ایسے گھناؤنے واقعات کی روک تھام کیلئے کوئی عملی اقدامات نہ اٹھائے جارہے ہیں۔ پراسیکیوشن نے خواتین اور کم عمر بچیوں کے ساتھ زیادتی و جنسی جرائم کے مقدمات میں بہتر تفتیش نہ کرنے والے تفتیشی افسران کے خلاف 36 نوٹسز کارروائی کے لئے بھجوائے ہیں۔ 66 مقدمات میں ملوث ملزمان کو پیروی نہ کرنے پر اشتہاری قرار دیا گیا ہے۔ جبکہ 36 مقدمات بھی رواں سال خارج کیے گئے ہیں۔
ملتان پولیس کی ناقص کارکردگی ،232 حدود مقدمات کے ملزمان بری
Jan 03, 2023