کراچی‘ حیدرآباد میں بلدیاتی الیکشن کا التوائ‘ لاکھوں کی سیاہی ناکارہ


کراچی (اسٹاف رپورٹر)کراچی میں بلدیاتی انتخابات کے التوا سے لاکھوں روپوں سے خریدی گئی انمٹ سیاہی زائد المیعاد ہونے کی وجہ سے ناکارہ ہوگئی جبکہ 15جنوری کے بلدیاتی انتخابات کیلئے الیکشن کمیشن نے دوبارہ انمٹ سیاہی خریدلی ۔ نئی خریدی گئی سیاہی کراچی۔ حیدرآباد کے 16 اضلاع میں بھیجی جائے گی۔ سیاہی کی مدت 5 سے 6 مہینے کی ہوتی ہے۔خیال رہے کہ ایم کیوایم نے کراچی میں 73یونین کمیٹیوں کی تعداد بڑھانیکی تجویز اور 25میں سے 20ٹاؤنز میں حلقہ بندیاں تبدیل کرنے مطالبہ کیا ہے۔ اگر حلقہ بندیوں سے متعلق ایم کیوایم کا مطالبہ پورا ہوا تو 15جنوری کو انتخابات نہیں ہوسکیں گے جبکہ  دوبارہ حلقہ بندیوں کی صورت میں دو کروڑ سے زائد بیلٹ پیپرز بھی ضائع ہوجائیں گے۔ الیکشن کمیشن کے ذرائع کے مطابق ازسر نو بلدیاتی حلقہ بندیوں کیلئے دو ماہ کا وقت درکار ہوگا کیونکہ تمام انتخابی مراحل ازسر نو ہوں گے۔قانونی ماہرین کے مطابق حلقہ بندی تبدیل کرنے کیلئے لوکل گورنمنٹ ایکٹ میں ترمیم کرنا ہوگی۔

ای پیپر دی نیشن

''درمیانے سیاسی راستے کی تلاش''

سابق ڈپٹی سپیکرقومی اسمبلی پاکستان جن حالات سے گزر رہا ہے وہ کسی دشمن کے زور کی وجہ سے برپا نہیں ہو ئے ہیں بلکہ یہ تمام حالات ...