حیدرآباد(بیورو رپورٹ)حیدرآباد چیمبر آف اسمال ٹریڈرز اینڈ اسمال انڈسٹری کے صدر محمد فاروق شیخانی نے کہا ہے کہ ایف بی آر کا اولین فرض ہے کہ وہ تاجروں کو ٹیکس ریٹرن جمع کرانے کی سہولت اپنے ڈسٹرکٹ میں فراہم کرے کیونکہ ایف بی آر کا کردار ملک کی معیشت کو مثبت راہ پر لانے کے لیے بہت اہم ہے، سندھ کے مختلف علاقوں سے تعلق رکھنے والے بلڈرز اور ڈویلپرز کو اپنے ٹیکس ریٹرنز داخل کرانے میں شدید پریشانی کا سامنا ہے کیونکہ دور دراز علاقوں سے تعلق رکھنے والے بلڈرز اور ڈویلپرز کو اپنے متعلقہ آر ٹی اوز سے کراچی تک دائرہ اختیار کی تبدیلی کی وجہ سے ان تمام شہروں کے بلڈرز اور ڈویلپرز کے لیے اپنے ریٹرنز جمع کروانا بہت مشکل ہوگیا ہے جس کی وجہ سے ٹیکس دہندگان کو ناصرف کراچی جانا پڑتا ہے بلکہ یہ مشق اُن کے لیے غیر ضروری اخراجات کا باعث بن جاتی ہے، ایک بیان میں اُنہوں نے کہا کہ حیدرآباد، میرپور خاص، سکھر، شہید بینظیر آباد اور لاڑکانہ میںکراچی کے مقابلے میں مختلف معیشت، مارکیٹ ڈیموگرافکس، تعمیراتی پیرامیٹرز اور آبادی کے پھیلاؤ میں بھی واضح فرق موجود ہے، اِس لئے ٹیکس دہندگان کا اپنے شہر سے باہر جاکر ٹیکس ریٹرنز جمع کروانا ایک مشکل عمل ہے اس کے ساتھ کراچی میں مقیم ٹیکس افسران کے لیے بھی مختلف شہروں کے اکاؤنٹس کو بروقت نمٹانا نہایت مشکل ہو جاتا ہے، ایف بی آر کی یہ مشق مختلف صوبوں سے ٹیکس کی وصولی کا ایک آئینی مسئلہ بھی پیدا کررہی ہے اور ایک ہی صوبے کے مختلف اضلاع کے لیے قومی مالیاتی کمیشن اور صوبائی مالیاتی کمیشن کے فارمولے کے طور پر بھی اس میں تقسیم نظر آتی ہے، اُنہوں نے کہا کہ اگر تمام بڑے شہروں میں دستیاب ٹیکس دفاتر میں متعلقہ آر ٹی اوز کے دائرہ اختیار کو بڑھا دیا جائے اور انہیں ٹیکس ریٹرنز جمع کرنے کی سہولتوں سے آراستہ کردیا جائے تو سندھ کے تمام اضلاع کے بلڈرز اور ڈویلپرز کو اپنے ٹیکس ریٹرنز جمع کروانے میں آسانی ہو گی اور اس سے غیر ضروری اخراجات بھی بچیں گے، اس سلسلے میں حیدرآباد چیمبر آف اسمال ٹریڈرز اینڈ اسمال انڈسٹری کے پلیٹ فارم سے ایک آفیشل لیٹر چیئرمین ایف بی آر کو لکھا گیا ہے۔