پشاور(بیورورپورٹ) پشاور ہائی کورٹ نے حکومت سے مراد سعید پر درج مقدمات کی تفصیلات طلب کرتے ہوئے ضمانت کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔پی ٹی آئی رہنما اور سابق وفاقی وزیر مراد سعید کی عبوری ضمانت اور مقدمات کی تفصیل کے لیے والد نے پشاور ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی جس میں وفاقی و صوبائی حکومتوں، سیکریٹری دفاع، نیب، ایف آئی اے اور پولیس کو فریق بنایا گیا ہے۔درخواست کی سماعت جسٹس اعجاز خان کے روبرو ہوئی جس میں وکیل نے کہا کہ حکومت کو مراد سعید کی گرفتاری سے روکا جائے، مقدمات کی تفصیلات دی جائیں ہمیں تفصیل معلوم نہیں تو کہاں جائیں گے تفصیلات مل جائیں تو ضمانت کرالیں گے۔ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل نے کہا کہ قاضی انور نے پہلے بھی مراد سعید کیلئے کیس کیا تھا، ہائیکورٹ نے کہا تھا کہ مراد سعید عدالت میں پیش نہیں ہوا اس لیے ریلیف نہیں دیا، یہ درخواست بھی مراد سعید کے والد نے دی ہے۔ وکیل نے کہا کہ مراد سعید اس لیے نہیں آسکتے کیونکہ کہ گرفتاری کا خدشہ ہے۔جسٹس اعجاز خان نے پوچھا کہ مقدمات کی تفصیلات کب تک دے سکتے ہیں؟ اس پر ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل نے کہا کہ ایک ہفتے میں تفصیل دے دیں گے۔ بعدازاں عدالت نے حکومت سے مقدمات کی تفصیل ایک ہفتے میں طلب کرتے ہوئے مراد سعید کی عبوری ضمانت کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔واضح رہے کہ درخواست میں مراد سعید کے والد نے کہا ہے کہ حکومت کو مراد سعید کی گرفتاری سے روکا جائے، کئی بار درخواست کے باوجود مقدمات کی تفصیل فراہم نہیں کی گئی، مراد سعید کے خلاف تمام درج مقدمات کی تفصیل فراہم کی جائے۔