لاہور (نوائے وقت رپورٹ+ نمائندگان + ایجنسیاں) ملک بھر میں بجلی کا بحران مزید شدت اختیار کر گیا۔ گدو پاور پلانٹ میں فنی خرابی اور پن بجلی کی پیداوار میں کمی سے ٹرانسمیشن سسٹم متاثر ہوا۔ لیسکو سمیت تمام ڈسکوز میں بجلی کی غیر اعلانیہ بندش نے صارفین کا جینا محال کر دیا۔ بجلی کی پیداوار میں کمی اور میدانی علاقوں میں شدید دھند سے ٹرانسمیشن سسٹم بری طرح متاثر ہوا۔ لیسکو ریجن کے مختلف علاقوں میں ہر گھنٹے بعد غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کا سلسلہ جاری ہے۔ شارٹ فال بڑھنے کے باعث شہر میں لوڈشیڈنگ کا دورانیہ 12 گھنٹے سے تجاوز کر گیا۔ کشمور سے آئی این پی کے مطابق گڈو تھرمل پاور پلانٹ کے سوئچ یارڈ میں فنی خرابی سے آگ لگنے کے کئی گھنٹے گزرنے کے باوجود بریکر کی مرمت نہیں ہو سکی۔ گدو تھرمل پاور ہائوس کے ذرائع کے مطابق نیا بریکر خریدنے میں 15روز لگ سکتے ہیں۔ پاور ہائوس حکام کے مطابق متبادل ہائی ٹرانسمیشن لائن بھی شدید دھند کے باعث ٹرپ کر گئی۔ مذکورہ متبادل ہائی ٹرانسمیشن لائن ٹرپ کر جانے کے باعث سندھ، پنجاب اور بلوچستان کے مختلف علاقوں کو بجلی کی فراہمی 5گھنٹے سے زائد معطل رہی۔ گڈو تھرمل پاور ہائوس حکام کے مطابق دھوپ نکلنے تک متبادل ہائی ٹرانسمیشن لائن سے بجلی کی بحالی مشکل ہے۔ چھ چھ گھنٹے سے زائد بجلی بند کر کے لوگوں کا روزگار چھینا جا رہا ہے۔ دکاندار، فیکٹریوں میں مزدور ہاتھ پر ہاتھ دھرے بیٹھے نظر آ رھے ہیں۔ شرقپور شریف سے نامہ نگار کے مطابق گذشتہ کئی ماہ سے سوئی گیس کی لوڈ شیڈنگ جاری ہے۔ شرقپور شریف اور مضافات میں ہر گھنٹے کے بعد دو گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ کی جارہی ہے۔ این این آئی کے مطابق شدید دھندکے باعث مسافر ٹرینوں کا شیڈول بری طرح متاثر رہا۔ کراچی سے پشاور جانے والی خیبرمیل ایکسپریس ساڑھے پانچ گھنٹے، کراچی سے کوئٹہ جانے والی بولان میل پونے 2 گھنٹے، کراچی سے لاہور آنے والی گرین لائن ڈیڑھ گھنٹہ، تیزگام سوا دو گھنٹے، کراچی سے سیالکوٹ جانے والی علامہ اقبال ایکسپریس سوا چار گھنٹے، کراچی سے آنے والی کراچی ایکسپریس ڈیڑھ گھنٹہ، ہزارہ ایکسپریس 3 گھنٹے، ملت ایکسپریس ساڑھے سات گھنٹے، بہائوالدین زکریا ایکسپریس پونے چار گھنٹے، کراچی سے آنے والی پاک بزنس ایکسپریس سوا دو، کوئٹہ سے پشاور جانے والے والی جعفر ایکسپریکس دو گھنٹے، کراچی سے براستہ قصور آنے والی فرید ایکسپریس دو گھنٹے، کراچی سے لاہور آنے والی قراقرم ایکسپریس سات گھنٹے، کراچی سے آنے والی رحمان بابا ایکسپریس سوا تین گھنٹے جبکہ پاکستان ایکسپریس سوا چھ گھنٹے تاخیر کا شکار رہی۔ مسافروں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ کراچی سے آئی این پی کے مطابق احمد پور شرقیہ میں کوٹ خلیفہ کے قریب مسافر بس روڈ سے نیچے الٹ گئی۔ حادثے میں 2 افراد موقع پر ہی جاں بحق ہوگئے۔ ریسکیو حکام کے مطابق جاں بحق افراد کی لاشیں قریبی ہسپتال منقتل کردی گئیں ہیں، جبکہ حادثے میں 11زخمی افراد کو ابتدائی طبی امداد کے بعد ہسپتال ریفر کردیا گیا۔ ریسکیو حکام کے مطابق مسافر بس کراچی سے بہاولپور جا رہی تھی۔این ٹی ڈی سی نے گدو سوئچ یارڈ میں سرکٹ بریکر کو کامیابی سے تبدیل کر دیا۔ وزارت توانائی کے مطابق سرکٹ بریکر کے کام کو مکمل کرنے کیلئے این ٹی ڈی سی کا اضافی عملہ تعینات کیا گیا تھا۔
گدو پلانٹ بحال نہ ہوا، دھند سے متبادل لائن بھی ٹرپ، گھنٹوں لوڈشیڈنگ، حادثات میں 2 جاں بحق
Jan 03, 2024