مقبوضہ بیت المقدس میں سرکاری ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے انہوں نے دعویٰ کیا کہ اسرائیلی کمانڈوز نے فریڈم فوٹیلا کے امدادی کارکنوں کی جانب سے حملے کے بعد اپنے دفاع میں کارروائی کی جوکہ ان کا حق تھا ۔ نتن یاہو کا کہنا تھا کہ ترکی کے ساتھ تعلقات میں بہتری چاہتے ہیں جبکہ کشیدگی کا خاتمہ دونوں ملکوں کے مفاد میں ہے ۔ اسرائیلی وزیراعظم نے ترکی کے مطالبے پر معافی مانگنے کے امکان کو مسترد کردیا ۔ انہوں نے مزید کہا کہ فلسطینی حکام کے ساتھ جلد مذاکراتی عمل شروع کیا جا رہا ہے ۔ واضح رہے کہ ترکی نے مطالبہ کیا ہے کہ اسرائیل تعلقات کی بحالی کے لیے غزہ کا محاصرہ ختم کرے جبکہ فریڈم فلوٹیلا کے واقعے پرمعافی مانگنے اور معاوضے کی ادائیگی کے ساتھ ساتھ اس کی آزادانہ تحقیقات بھی کرائے۔