لاہور (خصوصی نامہ نگار) امیر جماعت اسلامی پاکستان منور حسن نے مصر کی صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ عوام کی رائے پر ڈاکہ زنی مصر کو پھر سے ڈکٹیٹر شپ اور کرپشن کی دلدل میں دھنسا دے گی۔ مصر کے دشمن ملک میں عدم استحکام پیدا کر رہے ہیں۔ صدر محمد مرسی مصری تاریخ کے پہلے منتخب جمہوری صدر ہیں لیکن حسنی مبارک کی باقیات اور ان کے عالمی سرپرستوں نے انہیں ایک روز بھی سکھ کا سانس نہیں لینے دیا۔ اپنے ایک بیان میں سید منور حسن نے کہا ہے کہ اپنے ایک سالہ پرآشوب عرصہ صدارت میں صدر مرسی نے نہ صرف ملک کو پہلا آزادانہ جمہوری دستور دیا بلکہ ملک میں کرپشن کے دروازے بھی بند کرنا شروع کر دئیے۔ انہوں نے ملک کی اقتصادی ترقی کے لئے دوررس جامع منصوبے شروع کئے، مصر کا کھویا ہوا عالمی مقام بحال کرنے کا آغاز کیا اور کئی سال سے محصور فلسطینیوں کا حصار ختم کروا دیا۔ لیکن گذشتہ 60 سال سے ملک پر براجمان ڈکٹیٹر شپ کی باقیات، مسلسل ایک کے بعد دوسرا بحران کھڑا کر رہی ہیں۔ اپوزیشن نے اخوان کی صلح جو پالیسی اور باربار مذاکرات کی دعوت کی قدر نہ کی تو بہت جلد اسے پچھتاوا ہو گا۔ مشرق وسطیٰ میں مصر کی کلیدی حیثیت کے باعث، عالمی استعمار کو اس کی خودمختاری، استحکام اور آزادانہ پالیسیاں ہضم نہیں ہو رہیں۔ وہ سرمائے کے انبار اور اپوزیشن کی مار دھاڑ کے ذریعے، اہم برادر مسلم ملک مصر کو اسرائیل کی کسی غلام حکومت کے ہاتھ سونپنے کے لئے بے تاب ہے۔ سید منور حسن نے مصری عوام کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے اپیل کی ہے کہ وہ پرامن اور متحد رہتے ہوئے بیرونی دشمنوں اور نادان اپوزیشن رہنماو¿ںکی سازشیں ناکام بنا دیں۔
عوام کی رائے پر ڈاکہ زنی مصر کو پھر ڈکٹیٹر شپ کے دلدل میں دھنسا دیگی: منور حسن
Jul 03, 2013